توہین عدالت کے مقدمے میں بابر اعوان پر فرد جرم عائد

بابر اعوان پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک پریس کانفرنس میں عدلیہ کو تضحیک کا نشانہ بنایا

سپریم کور ٹ نے سابق وزیر قانون اور حکمران پیپلز پارٹی کے سینیٹر بابر اعوان پر توہین عدالت کے مقدمے میں فرد جرم عائد کر دی ہے۔

جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کے دو رکنی بینچ نے جمعرات کو فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ بابر اعوان نے گزشتہ سال یکم دسمبر کو ایک نیوز کانفرنس میں عدلیہ کی تضحیک کی تھی۔

بابراعوان نے جرم کی صحت سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے کبھی بھی عدالت کی تضحیک نہیں کی۔ اس سے قبل توہین عدالت کے مقدمے کی سماعت میں سابق وزیرقانون غیر مشروط معافی طلب کر چکے ہیں لیکن عدالت نے اسے یہ کہہ کر قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا کہ فرد جرم عائد ہونے کے بعد معافی نامہ دیکھا جا سکتا ہے۔ مقدمے کی آئندہ سماعت اب 29 مئی کو ہو گی۔

توہین عدالت کے مقدمے میں بابر اعوان کو نوٹس ملنے کے بعد سپریم کورٹ ان کی وکالت کا لائسنس پہلے ہی معطل کر چکی ہے۔

وزیراعظم کے خلاف توہین عدالت کے مقدمے میں بطور گواہ پیش ہونے سے معذوری کے بعد بابر اعوان کو اپنی جماعت کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے اور انھیں پارٹی کے نائب صدر اور سیکرٹری فنانس کا عہدے سے بھی ہٹا دیا گیا ہے۔