پاکستان: دہشت گردی کے شبہ میں دو فرانسیسی باشندے گرفتار

پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے ایک مسلم شدت پسند گروپ سے تعلق کے شبہ میں دو فرانسیسی باشندوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

اسلام آباد میں واقع فرانسیسی سفارت خانے کے ایک اہلکار نے خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کو نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ پاکستانی حکام نے مذکورہ دونوں فرانسیسی باشندوں کو کئی ہفتے قبل گرفتار کیا تھا۔

اہلکار کے مطابق فرانسیسی سفارت خانے نے پاکستانی حکام سے گرفتار شدگان تک رسائی دینے کی اجازت مانگی ہے جو ان کے مطابق ابھی تک نہیں دی گئی ہے۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ دونوں گرفتار فرانسیسی شہریوں کا تعلق مبینہ طور پر انڈونیشی شہری عمر پاتیک کی سربراہی میں کام کرنے والے القاعدہ سے منسلک ایک دہشت گرد گروپ سے ہے۔

پاکستانی حکام نے عمر پاتیک کو رواں سال کے آغاز میں ایک مقامی شدت پسند تنظیم کے اراکین کے ہمراہ گرفتار کیا تھا۔ پاتیک کا تعلق القاعدہ سے منسلک انڈونیشی تنظیم جماعہ اسلامیہ سے بتایا جاتا ہے اور اس کا نام 2002ء میں انڈونیشی جزیرے بالی میں ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث انتہائی مطلوب ملزمان کی فہرست میں شامل تھا۔

بالی بم دھماکوں میں 202 افراد ہلاک ہوئے تھے جن میں 9 امریکی شہری بھی شامل تھے۔ امریکہ نے پاتیک کی گرفتاری پر دس لاکھ ڈالرز کا انعام مقرر کر رکھا تھا۔