پاکستانی فوج نے اپنے خلاف سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی حالیہ مہم کا نوٹس لیتے ہوئے اسے فوج اور سوسائٹی کو تقسیم کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
منگل کو جنرل ہیڈ کوارٹرز راولپنڈی میں پاکستانی فوج کی فارمیشن کمانڈرز کانفرنس کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستانی فوج آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے ریاستی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔
کانفرنس میں حالیہ دنوں میں پاکستانی فوج کو بدنام کرنے، فوج کے ادارے اور معاشرے کے درمیان تفریق پیدا کرنے کی پروپیگنڈہ مہم کا نوٹس لیا گیا۔ ترجمان پاکستانی فوج کا کہنا تھا کہ اس مہم کا مقصد سوسائٹی اور فوج کے درمیان خلیج پیدا کرنا ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان میں ہونے والی حالیہ سیاسی تبدیلیوں اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد سوشل میڈیا پر پاکستانی فوج اور جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف لاکھوں ٹوئٹس کی گئی تھیں۔
پاکستان میں جاری سیاسی گرما گرمی سوشل میڈیا پر بھی نظر آ رہی ہے۔ گزشتہ تین روز سے "امپورٹڈ حکومت نامنظور" ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے جب کہ آرمی چیف جنرل باجوہ کے خلاف بھی "سرینڈر باجوہ" ٹرینڈ کر رہا ہے۔ ٹوئٹر پر جاری لفظی جنگ کے بارے میں مزید دیکھیے اس ویڈیو میں۔#Pakistan pic.twitter.com/NHuNzLZ3md
— VOA Urdu (@URDUVOA) April 11, 2022
پاکستان تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے بھی ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے تھے اور اس دوران فوج کے خلاف پوسٹرز بھی دکھائی دیے تھے۔
اعلامیے کے مطابق پاکستانی فوج کی فارمیشن کمانڈر کانفرنس کے شرکا نے آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے عسکری قیادت کے فیصلوں کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کانفرنس میں اس بات کا عزم کیا گیا کہ پاکستان کی قومی سلامتی سب سے مقدم ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کانفرنس کے شرکا سے خطاب میں کہنا تھا کہ پاک فوج اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہے اور ہر قسم کے حالات میں تمام اندرونی اور بیرونی خطرات کے خلاف پاکستان کی علاقائی سالمیت اور خود مختاری کا دفاع جاری رکھے گی۔
دریں اثنا پاکستان تحریک انصاف کے رہنماؤں نے فوج مخالف ٹرینڈز چلانے والوں سے اظہارِ لاتعلقی کیا ہے۔
سابق وزیرِ اعظم کے مشیر ڈاکٹر شہباز گل نے ایک ٹوئٹ میں کہا ہے کہ بطور جماعت یہ ہماری پالیسی نہیں ہے۔ جو افراد پاکستانی فوج کے خلاف پروپیگنڈہ کررہے ہیں ان کا ہماری جماعت سے کوئی تعلق نہیں ۔
Important message from Shahbaz Gill on @ARYNEWSOFFICIAL to PTI supporters:1- Do not damage public property this is our home.2- Do not talk fowl about Pak Army. This is what enemy wants. This is the main difference between Us nd PML-N goons.#امپورٹڈ_حکومت_نامنظور
— Zain Ul Abedin (@ZainUlA79117254) April 10, 2022
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ انہی الزامات کے تحت ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب سابق وزیراعظم عمران خان کی سوشل میڈیا ٹیم کے ہیڈ ڈاکٹر ارسلان خالد کے گھر پر چھاپہ بھی مارا گیا لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا جاسکا،۔
بعد ازاں ان کا نام بیرون ملک جانے سے روکنے والی اسٹاپ لسٹ میں ڈالا گیا لیکن منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ان کا نام اس فہرست سے نکال دیا ہے۔