'مافیا' کو تکلیف ہے کہ فوج کیوں پاکستان کی ترقی کا سوچتی ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر

  • پاکستان میں سیاسی اور مذموم مقاصد کے لیے فوج کو نشانہ بنایا جاتا ہے: ڈی جی آئی ایس پی آر
  • نو مئی کے واقعات سے متعلق فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی: لیفٹننٹ جنرل احمد شریف
  • کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کے نام سے نوٹی فائی کر دیا گیا ہے: ترجمان پاکستان فوج
  • رواں سال دہشت گردوں کے خلاف 23 ہزار 622 چھوٹے بڑے انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کیے گئے: ڈی جی آئی ایس پی آر

پاکستان فوج کے ترجمان لیفٹننٹ جنرل احمد شریف چوہدری کا کہنا ہے کہ مافیا کو تکلیف ہے کہ فوج کیوں ملکی فلاح، عوام کی ترقی اور پاکستان کو آگے بڑھانے کا سوچتی ہے۔

پیر کو راولپنڈی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیاسی اور مذموم مقاصد کے لیے فوج کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔ بدقسمتی سے مافیا سمجھتا ہے کہ پاکستان کی تباہی میں اس کی کامیابی ہے۔ اس مافیا کو پہچانیں اور یک زبان ہو کر جواب دیں۔

'بلوچ یکجہتی کمیٹی دہشت گردوں کی 'پراکسی' ہے'

بلوچ یکجہتی کمیٹی کے دھرنے پر تنقید کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کا منصوبہ ہے کہ صوبے کے ترقیاتی منصوبوں کو ناکام بنایا جائے۔ ان کا طریقہ واردات یہ ہے کہ بیرونی فنڈنگ پر اور بیرونی بیانیہ پر ایک جتھہ جمع کرو اور اس کے تحت معصوم شہریوں کو ورغلا کر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرو۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اس کے بعد بیرونی ایجنڈا والے جو ان کے پیچھے بیٹھے ہیں وہ انسانی حقوق کی تنظیموں کے نام پر یہ آ کر بولنا شروع ہو جاتے ہیں۔ یہی وہ تماشا ہے جسے آپ نے پچھلے دنوں گوادر میں دیکھا۔

لیفٹننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ حکومت بلوچستان نے مظاہرین سے کہا کہ آپ کا بالکل حق ہے، پرامن احتجاج اور بامقصد تنقید کریں۔ لیکن سڑکیں بلاک نہ کریں۔ مقررہ جگہ پر آ کر دھرنا دیں اور احتجاج کریں۔ لیکن انہوں نے سڑکیں بھی بلاک کیں۔ پرتشدد ہجوم نے ایک ایف سی کے سپاہی کو ہلاک کیا۔ لیکن قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحمل کے ساتھ اس معاملے کو دیکھا۔

بلوچستان میں لاپتا افراد کے معاملے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کی طرف سے اجتجاج کی کال دی گئی جس پر کمیٹی کے سرکردہ رہنماؤں نے ہزاروں افراد کے ساتھ گوادر میں دھرنا دے رکھا ہے۔ دھرنے کے شرکا کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں لاپتا افراد کے مسئلہ کا حل نکالا جائے ۔ اس بارے میں حکومت کی طرف سے احتجاج ختم ہونے اور مذاکرات کی کامیابی کا اعلان کیا گیا لیکن یہ احتجاج ابھی بھی جاری ہے۔

'فوج کے خلاف جھوٹی خبروں میں اضافہ ہوا ہے'

پاکستان فوج کے ترجمان نے کہا کہ حالیہ عرصے میں فوج کے خلاف منظم پروپیگنڈے اور جھوٹی خبروں میں اضافہ ہوا ہے۔ بڑھتے جھوٹ اور پروپیگنڈے کے پیشِ نظر ہم نے تواتر سے پریس کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دہشت گردی کے خلاف مؤثر اقدامات اور افواجِ پاکستان کی پیشہ ورانہ سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہی دیتے رہنا ضروری ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ نو مئی کے واقعات سے متعلق فوج کے مؤقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔

دہشت گردی کے واقعات

ملک میں امن و امان کی صورتِ حال کا ذکر کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ رواں سال دہشت گردوں کے خلاف 23 ہزار 622 چھوٹے بڑے انٹیلی جینس بیسڈ آپریشن کیے گئے۔ صرف 15 دنوں کے دوران ہونے والے آپریشنز کے دوران 24 دہشت گرد ہلاک کیے گئے۔ 2024 کے پہلے سات ماہ میں پاکستان فوج کے 139 افسران اور جوان ہلاک ہوئے۔

SEE ALSO: عمران خان کی گرفتاری کا ایک برس مکمل؛ تحریکِ انصاف کے لیے کیا کچھ بدلا؟

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حکومتِ پاکستان نے دو دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگائی ہے، کالعدم ٹی ٹی پی کو فتنہ الخوارج کے نام سے نوٹی فائی کر دیا گیا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایران سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی آئی ہے۔ لیکن ایران سے متصل علاقوں میں سہولیات کا فقدان ہے۔ فوج سرحد بند کر دے تو پاکستان مخالف مافیا خوش ہو گا اور کہے گا کہ مقامی لوگوں اور فوج کو آمنے سامنے کھڑا کر دیا۔