پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے منگل کو ایک تقریب میں کہا کہ فوج ملک کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے تیار ہے۔
جنرل راحیل شریف نے پنجاب کے علاقے کھاریاں میں فوجی چھاؤنی کے دورے کے موقع وہاں انسداد دہشت گردی کے قومی مرکز کا سنگ بنیاد رکھا۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ قومی مرکز ہر طرح کے علاقوں میں دہشت گردی سے نمٹنے کی تربیت کی فراہمی کی اپنی نوعیت کی ایک جدید سہولت ہو گی۔
فوج کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک ایسے وقت جب فورسز ملک کے ہر کونے میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں، پاکستان آرمی نیم فوجی دستوں، پولیس، کانسٹیبلری اور لیویز کو ٹریننگ کی فراہمی میں اپنا کردار جاری رکھے گی۔
اُنھوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کا قومی مرکز نا صرف مقامی فوجیوں کو جدید خطوط پر تربیت فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا بلکہ یہ دوست ممالک کی فوجوں کی طرف سے تربیت میں دلچسپی کی ضروریات کو پورا کر سکے گا۔
پاکستان کو گزشتہ ایک دہائی سے دہشت گردی کا سامنا ہے اور شدت پسندوں کے حملوں میں اب تک سکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہزاروں اہلکاروں سمیت 40 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
رواں سال جون کے وسط میں پاکستانی فوج نے ملک کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے مضبوط گڑھ میں ایک بھرپور آپریشن کا آغاز کیا جس میں حکام کے مطابق ملکی اور غیر ملکی دہشت گردوں سمیت 1000 سے زائد جنگجو مارے جا چکے ہیں۔
فوج کے مطابق دہشت گردوں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول کے نظام کے علاوہ اُن کی تربیت گاہوں اور گولہ و بارود کے ذخائر کو بھی تباہ کیا گیا ہے جس سے حکام کے مطابق شدت پسندوں کی منظم حملوں کی صلاحیت کو تقریباً ختم کر دیا گیا ہے۔