جرات مندانہ فیصلے نہ کیے تو ’قوم کا ہاتھ ہمارے گریبانوں پر ہو گا‘: نواز شریف

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام فوج کی خواہش نہیں بلکہ غیر معمولی صورت حال کا تقاضا ہے۔

پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اگر سیاسی قیادت نے جرات مندانہ فیصلے نا کیے تو قوم کا ہاتھ اُن کے گریبانوں پر ہو گا۔

اُنھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے فوجی افسران کی سربراہی میں خصوصی عدالتوں کے قیام سے متعلق ایک مسودہ تیار ہو چکا ہے جس پر ’مزید بحث کی گنجائش نہیں‘۔

جمعہ کو اسلام آباد میں پارلیمانی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ اب فیصلے کا وقت آ پہنچا ہے اور تمام قائدین کو اس مسودے کی اتفاق رائے سے منظوری دے دینی چاہیئے۔

اجلاس میں شریک پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا کہ خصوصی عدالتوں کا قیام فوج کی خواہش نہیں بلکہ غیر معمولی صورت حال کا تقاضا ہے۔

فوج کے سربراہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ نازک مرحلے میں داخل ہو چکی ہے، جسے اب فیصلہ کن انداز میں جیتا جائے گا۔ اُن کا کہنا تھا کہ وہ ریاست اور معاشرے کی شکست کا تصور بھی نہیں کر سکتے۔

اُنھوں نے کہا کہ آج کا فیصلہ قومی کی تقدیر کا تعین کرے گا اور پھر ہمیں اپنی توجہ مرکوز کر کے اس پر عمل درآمد کرنا ہو گا۔

وزیراعظم نواز شریف نے بھی کہا کہ ’’ہم سب اب اس نتجے پر پہنچ چکے ہیں، کہ سارے عمل کو کس طرح شروع کرنا ہے اور انجام تک پہنچانا ہے۔ اس کے لیے ہم سب نے کمر باندھ لی ہے اور میرا خیال ہے کہ اب اس ملک کو اس گند سے صاف کرنا چاہیئے اور اس میں کسی قسم کی گنجائش چھوڑنی نہیں چاہیئے۔‘‘

گزشتہ ماہ پشاور کے اسکول پر ہونے والے حملے کے بعد یہ پاکستان کی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا تیسرا اجلاس ہے، جس میں حزب مخالف کی جماعت پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری اور تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سمیت تمام پارلیمانی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

آرمی پبلک اسکول پر حملے میں 133 بچوں سمیت 149 افراد ہلاک ہو گئے تھے جس کے بعد ملک کی سیاسی و عسکری قیادت نے دہشت گردوں کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا۔

اس مقصد کے حصول کے لیے سیاسی جماعتوں کے قائدین نے 20 نکاتی قومی لائحہ عمل کی منظوری دی تھی۔

وزیراعظم نواز شریف ملک سے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے روزانہ کی بنیاد پر اعلیٰ سطحی اجلاسوں کی صدارت بھی کر رہے ہیں۔

جمعرات کو بھی ایک ایسے ہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کو پاکستان کے کونے کونے میں ڈھونڈا جا رہا ہے اور انھیں ملک میں کہیں بھی چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں اور ان کی حمایت کرنے والوں کے خلاف بلا تفریق کارروائی کی جائے گی۔

جمعرات ہی کو راولپنڈی میں ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس میں فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ قوم دہشت گردوں کے خلاف فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے سیاسی و عسکری قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے۔

انھوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ سیاسی قیادت کے درمیان دہشت گردی سے نمٹنے پر ہونے والا اتفاق رائے "چھوٹے معاملات" کی بنا پر ضائع نہیں ہو گا۔