بھارتی مفادات کو نشانہ بنانے میں پاکستان ملوث ہے: افغان حکومت

فائل

صدر اشرف غنی کے نائب ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے کہا کہ ’’پاکستان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ اس بارے میں پریشان ہونے کے بجائے کہ افغانستان میں کون سا ملک کیا کر رہا ہے، اپنی حدود میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کرے۔‘‘

افغان حکومت نے پاکستان پر افغانستان میں بھارتی مفادات کو نشانہ بنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اور افغانستان کے باہمی تعلقات پر اسلام آباد کی تشویش بے بنیاد ہے۔

جمعرات کو وائس آف امریکہ کی افغان سروس کے نمائندہ خالد مفتون سے گفتگو کرتے ہوئے افغانستان کے صدر اشرف غنی کے نائب ترجمان شاہ حسین مرتضوی نے کہا کہ ’’پاکستان کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ اس بارے میں پریشان ہونے کے بجائے کہ افغانستان میں کون سا ملک کیا کر رہا ہے، اپنی حدود میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کرے۔‘‘

افغان صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کو کوئی حق نہیں کہ افغانستان کو یہ بتائے کہ اسے کس ملک کے ساتھ تعلقات رکھنے ہیں‘‘۔

افغان عہدیدار پاکستان کے دفترِ خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کے اس بیان پر تبصرہ کر رہے تھے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’’اگر بھارت نے پاکستانی مفادات کے خلاف افغان سرزمین استعمال کی تو پاکستان اپنا دفاع کرے گا‘‘۔

ادھر، وائس آف امریکہ سے گفتگو کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کی حکومت دو مختار ریاستوں کے باہمی تعلقات پر تبصرہ کرنا نہیں چاہتی۔ لیکن اگر بھارت نے افغان سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال کیا تو اسلام آباد خاموش نہیں رہے گا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ’’ماضی میں ایسے کئی واقعات پیش آچکے ہیں جن میں بعض عناصر نے پاکستانی مفادات کو نقصان پہنچانے اور اسے عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے افغان سرزمین استعمال کی‘‘۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات میں حالیہ کشیدگی افغان صدر اشرف غنی کے دورۂ بھارت کے بعد شروع ہوئی ہے۔ رواں ہفتے ہونے والے اس دورے کے دوران بھارت نے افغانستان میں ترقیاتی منصوبوں کے لیے ایک ارب ڈالر امداد کا اعلان کیا تھا۔