پاک افغان عسکری کمانڈروں کا ’ہاٹ لائن‘ پر رابطہ

طورخم

پاکستان اور افغانستان کے درمیان جاری حالیہ کشیدگی کے بعد دونوں ملکوں کے عسکری کمانڈروں کے درمیان ’ہاٹ لائن‘ پر رابطہ ہوا ہے۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ کے ایک مختصر بیان کے مطابق پاکستان کی سدرن کمانڈ کے کور کمانڈر لفٹیننٹ جنرل عامر ریاض اور افغان فوج کی 205 کور کے کمانڈر لفٹیننٹ جنرل داؤد شاہ وفادار کے درمیان منگل کو ہونے والے اس رابطے میں پاک افغان سرحد سے متعلق تبادلہ خیال کیا گیا۔

دونوں ممالک کے عسکری کمانڈروں نے مستقبل میں بھی ایسے رابطے جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

پاکستان میں فروری کے وسط میں دہشت گرد حملوں میں 120 سے زائد افراد کی ہلاکت اور اس کے بعد پاکستان کی طرف سے ایک ماہ سے زائد وقت تک افغانستان کے ساتھ سرحد کی بندش کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات کشیدہ ہیں۔

جب کہ حال ہی میں پاکستان نے افغان سرحد پر باڑ لگانے کے کام کا بھی آغاز کیا۔

حالیہ ہفتوں میں دونوں ہی ملکوں کی طرف سے ایک دوسرے کے ملک میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کی موجودگی کے الزامات لگائے جاتے رہے ہیں۔

اس صورت حال میں دونوں ملکوں کے عسکری کمانڈروں کے رابطے کو اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

دوسری جانب پاکستان اور افغانستان کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی میں کمی کے لیے غیر سرکاری سطح پر بھی کوششیں جاری ہیں اور حالیہ ہفتوں میں افغانستان سے صحافیوں، ماہرین تعلیم، سیاستدانوں اور سول سوسائٹی کے نمائندوں پر مشمل تین وفود پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔

پیر کو بھی افغان صحافیوں اور ماہرین تعلیم کے وفد نے پاکستان کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز سے ملاقات کی تھی، ان دوروں کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان پائی جانے والی بداعتمادی کو ختم کرنے کی کوشش قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان میں افغانستان کے سفیر حضرت عمر زخیلوال نے پیر کو وزیراعظم نواز شریف کے معاون خصوصی برائے امور خارجہ طارق فاطمی سے ملاقات کی تھی جس میں دہشت گردی کے مشترکہ دشمن کے خلاف دوطرفہ تعاون کی ضرورت پر زور دیا گیا تھا۔