بلوچستان کے مشیر تعلیم پر بم حملہ، دو افراد زخمی

فائل فوٹو

حکام کے مطابق یہ واقعہ منگل کی صبح کوئٹہ میں پیش آیا جہاں مشیر تعلیم سردار رضا بڑیچ گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو جوائنٹ روڈ پر ایک بم حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

پاکستان کے جنوب مغربی صوبہ بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے تعلیم پر بم حملہ ہوا لیکن وہ اس میں محفوظ رہے۔

حکام کے مطابق یہ واقعہ منگل کی صبح کوئٹہ میں پیش آیا جہاں مشیر تعلیم سردار رضا بڑیچ گھر سے دفتر جا رہے تھے کہ ان کی گاڑی کو جوائنٹ روڈ پر ایک بم حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی۔

حکام کے بقول دھماکا خیز مواد ایک دیوار کے ساتھ نصب تھا جس میں ریموٹ کنٹرول سے دھماکا کیا گیا۔

دھماکے سے مشیر تعلیم تو محفوظ رہے لیکن وہاں موجود دو افراد زخمی ہوئے جن کی حالت خطرے سے باہر بتائی جاتی ہے۔

واقعے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سردار بڑیچ کا کہنا تھا۔

’’سو سال سے زیادہ ہم اس علاقے میں رہتے ہیں آج تک کوئی بھی ایسا مسئلہ ہمارے ساتھ پیش نہیں آیا نا ہماری کسی کے ساتھ دشمنی ہے۔ یہ چیزیں ہماری زندگی کا حصہ بن چکی ہیں اللہ کرے کہ سب حفاظت میں رہیں۔‘‘

سردار بڑیچ کا تعلق پختونخواہ ملی عوامی پارٹی سے ہے اور اس جماعت کے کسی رہنما پر کوئٹہ میں ہونے والا پہلا حملہ تھا۔

صوبائی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کے مطابق حکومت دہشت گردوں کے خلاف حالت جنگ میں ہے اور یہ واقعہ شدت پسندوں کے خلاف جاری کارروائیوں کا رد عمل ہوسکتا ہے۔

بلوچستان کو گزشتہ ایک دہائی سے شورش پسندی کا سامنا ہے جہاں مختلف عسکری تنظیموں کے لوگ حکومتی و سرکاری اہلکاروں پر حملے اور سرکاری املاک کو نقصان پہنچاتے آ رہے ہیں۔

’’جب ہم دہشت گردی کے خلاف پوری پاکستانی قوم یک دل ہو کر یک جان ہو کر لڑ رہی ہے تو اس میں جو حکومتی حکام ہوتے ہیں جو قانون نافذ کرنے والی ایجنسیز کے افسران ہوتے ہیں جو ان کے جاسوس ہوتے ہیں وہ تمام لوگ فرنٹ لائن پر ہوتے ہیں اور اس لڑائی میں ہم نے اس سے پہلے بھی بہت قربانیاں دیں ہیں۔ ہم آئندہ بھی قربانی دینے کے لیے تیار ہیں اور ہم یہ یقین دلاتے ہیں قوم کو ہم اس دہشت گردی کے ناسور سے آزاد کرائیں گے۔‘‘

دریں اثناء پولیس حکام کے مطابق کوئٹہ کے نواحی علاقے مشرقی بائی پاس میں منگل کو پولیس اور ایف سی نے مشترکہ چھاپا مار کارروائی کی جس میں مشتبہ شدت پسندوں کے ساتھ ان کی جھڑپ ہوئی۔