سرتاج عزیز رواں ماہ بھارت جائیں گے

پاکستانی مشیر خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز

رواں ماہ بھارت کی طرف سے اس ملاقات کے لیے 23 اور 24 اگست کے تاریخیں تجویز کی گئی تھیں جن پر پاکستان کی طرف سے غور کیا جا رہا تھا۔

پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے اُمور خارجہ و قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ وہ رواں ماہ کی 23 تاریخ کو بھارت میں اپنے ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔

وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان گزشتہ ماہ روس کے شہر اوفا میں ہونے والی ملاقات میں دونوں ملکوں کے مشیر برائے قومی سلامتی کی درمیان ملاقات پر اتفاق کیا گیا تھا تاکہ سرحدوں پر کشیدگی اور دہشت گردی سے جڑے تمام اُمور پر بات چیت کی جائے۔

Your browser doesn’t support HTML5

سرتاج عزیز رواں ماہ بھارت جائیں گے

رواں ماہ بھارت کی طرف سے اس ملاقات کے لیے 23 اور 24 اگست کے تاریخیں تجویز کی گئی تھیں جن پر پاکستان کی طرف سے غور کیا جا رہا تھا۔

سرتاج عزیز نے جمعرات کو تصدیق کی کہ وہ بھارت جا رہے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔

’’میں 23 اگست کو (بھارت) جا رہا ہے‘‘۔ اُنھوں نے کہا کہ یہ جامع مذاکرات یا دیگر معاملات کے حوالے سے کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہے لیکن اس بات چیت کو موقع دینے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے اور اُمید کرتے ہیں کہ اس سے دوطرفہ اُمور پر زیادہ تفصیلی مذاکرات کی راہ ہموار ہو گی۔

’’ہم مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘

دونوں ملکوں کے مشیر برائے قومی سلامتی کے درمیان یہ ملاقات ایسے وقت ہونے جا رہی ہے کہ جب حالیہ ہفتوں میں کشمیر میں لائن آف کنٹرول کے علاوہ ورکنگ باؤنڈری پر بھی فائرنگ و گولہ باری کے تبادلے سے دونوں ملکوں میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے جس سے دوطرفہ کشیدگی میں اضافہ دیکھا گیا۔

دونوں ہی ممالک کی جانب سے ایک دوسرے پر فائربندی معاہدے کی خلاف ورزی میں پہل کا الزام عائد کیا جاتا رہا ہے۔

جب کہ گزشتہ ماہ کے اواخر میں بھارتی حکام نے اپنے سرحدی ضلع گرداس پور میں ہونے والے ایک دہشت گرد حملے کے بعد الزام عائد کیا تھا کہ حملہ آور پاکستان سے آئے تھے۔

تاہم پاکستان نے اس الزام کو بے بنیاد قرار دے کر سختی سے مسترد کیا تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف اور اُن کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان ’اوفا‘ میں ہونے والی ملاقات میں اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ قیام امن کو یقینی بنانا دونوں ملکوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کے لیے وہ تمام حل طلب معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

دونوں وزرائے اعظم نے اس بات پر بھی اتفاق کیا تھا کہ پاکستان رینجرز کے ڈائریکٹر جنرل اور بھارتی بارڈر سکیورٹی فورسز کے سربراہ کے درمیان جلد ملاقات کے بعد دونوں ممالک کے ڈائریکٹر ملٹری آپریشنز کے درمیان ملاقات بھی ہو گی۔