ایشیائی ترقیاتی بینک نے پاکستان میں زرعی آبپاشی اور بجلی کی ترسیل کے منصوبوں کے لیے آسان اقساط پر51 کروڑ ڈالر سے زائد مالیت کے قرضوں کی فراہمی کی منظوری دے دی ہے۔
بدھ کو اسلام آباد میں اس سلسلے میں معاہدوں پر دستخط کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اے ڈی بی کے پاکستان میں سربراہ ورنر لیپیغ (Werner Liepach) نے اُمید ظاہر کی کہ دونوں منصوبوں پر تیزرفتاری سے عمل درآمد کیا جائے گا تاکہ لاکھوں افراد ان سے جلد از جلد مستفید ہو سکیں۔
اُنھوں نے بتایا کہ بین الاقوامی مالیاتی ادارہ دریائے چناب پر خانکی ہیڈورکس کے قریب نئے بیراج اور اس سے متصل ایک نہر کی تعمیر کے لیے 27 کروڑ ڈالر کا قرض فراہم کر رہا ہے۔
ورنر لیپیغ کا کہنا تھا کہ 1892ء میں بنائے گئے موجودہ ہیڈکورس خستہ حالی کا شکار ہیں اور ان کی جگہ نئے بیراج کی تعمیر سے لگ بھگ 20 لاکھ افراد کو فائدہ پہنچے گا۔
’’نئے بیراج سے پانی کے رساؤ میں کمی ہوگی اور نہری آبپاشی والی تقریباً 12 لاکھ ہیکٹر زرعی اراضی کے سیلاب کی زد میں آنے کے خدشات میں بھی کمی آئے گی۔‘‘
ورنر لیپیغ نے بتایا کہ بیراج پر کام متوقع طور پر 2016ء کے وسط تک مکمل کر لیا جائے گا اور نئی تعمیر کی عمر تقربیاً 100 سال ہو گی۔
ایشیائی ترقیاتی بینک بجلی کی ترسیل کے نظام میں بہتری اور نئی ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے لیے حکومت پاکستان کو 24 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کا قرض بھی فراہم کرے گا۔
ورنر لیپیغ کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ پاکستان میں توانائی کے بحران پر قابو پانے میں مددگار ثابت ہوگا۔
اس موقع پر اقتصادی اُمور ڈویژن کے سیکرٹری عبدالواجد رانا نے نصف ارب ڈالر مالیت سے زائد کے منصوبوں پر اے ڈی بی اور حکومت پاکستان کے درمیان اشتراک کو ایک اہم پیش رفت قرار دیا۔