آکسفورڈ یونیورسٹی کی جانب سے ’گلوبل ڈس انفورمیشن آرڈر‘ کے نام سےجاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق، پاکستان اور بھارت کا نام ان سات ملکوں کی فہرست میں شامل ہے جو سوشل میڈیا کو بیرونی دنیا میں اپنا تاثر جمانے یا اسے بہتر بنانے کے پراپیگنڈے کے لئے باقاعدہ اور منظم انداز سے جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے استعمال کر رہے ہیں۔
اس فہرست میں شامل دیگر ملکوں میں چین، ایران، وینزویلا، سعودی عرب اور روس شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، 2018ء میں دنیا کے 48 ملک سوشل میڈیا کو منظم پروپیگنڈا مہم کے آلے کے طور پر استعمال کر رہے تھے، مگر 2019ء میں یہ تعداد 70 ہو چکی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مختلف ملکوں میں سوشل میڈیا کا استعمال اپنے بیانیے کو فروغ دینے، لوگوں کی سوچ بدلنے اور مخالفین کی آوازیں دبانے کے لئے کیا جا رہا ہے۔ اور اس مقصد کے لئے جعلی یا ہیک کئے گئے یا بوٹ اکاؤنٹس یعنی ایک ہی کلک میں ہزاروں کی تعداد میں پیغام دینے کے لئے غیر انسانی ذرائع یعنی مشینوں کا استعمال کیا جاتا ہے۔
آکسفورڈ یونیورسٹی میں، آکسفورڈ انٹرنیٹ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر اور اس رپورٹ کے شریک مصنف، پروفیسر فلپ ہاورڈ کہتے ہیں کہ پروپیگنڈا عالمی سیاست کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔ لیکن، اس مقصد کے لئے سوشل میڈیا کے ایسے منظم استعمال کا رجحان اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔