روہنگیا کا مسئلہ، او آئی سی ممالک کے وفد کی تشکیل

فائل

اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق روہنگیا کے موضوع پر ہونے والے او آئی سی کے اس اجلاس میں پاکستان کی تجاویز کا خیر مقدم کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ او آئی سی کی جانب سے ان فیصلوں کے نفاذ کے لئے اقدامات کیے جائیں

اقوام متحدہ میں اسلامی ممالک کی تنظیم، ’او آئی سی‘ نےسکریٹری جنرل بان کی مون کی توجہ روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر دلانے کے لئے ایک نمائندہ وفد تشکیل دیا ہے۔

تنظیم نے یہ فیصلہ نیویارک کی اقوام متحدہ کی عمارت میں منعقدہ ایک اجلاس میں کیا، جس میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے روہنگیا مسلمانوں کے مسئلے کو اجاگر کرنے کے لئے وفد کے قیام کی تجویز پیش کی تھی۔

اجلاس سے خطاب میں، ملیحہ لودھی نے یہ تجویز بھی دی کہ اقوام متحدہ میں اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ پر مشتمل کمیٹی کی منظور شدہ قرارداد کو سلامتی کونسل کے صدر کو بھیجی جائے اور ان سے درخواست کی جائے کہ اس دستاویز کو سلامتی کونسل کے تمام اراکین کو بھیجیں۔

قرارداد میں روہنگیا مسلمانوں کے خلاف جاری امتیازی سلوک پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔

اقوام متحدہ میں پاکستانی مشن کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق، روہنگیا کے موضوع پر ہونے والی او آئی سی کے اس اجلاس میں پاکستان کی تجاویز کا خیر مقدم کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ او آئی سی کے صدر کی حیثیت سے، کویت ان فیصلوں کے نفاذ کے لئے اقدام کرے گا۔

ملیحہ لودھی نے اجلاس کو بتایا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے سکریٹری جنرل بان کی مون کو براہ راست روہنگیا مسلمانوں کی حالت زار پر ایک خط تحریر کیا ہے جو انھوں نے منگل کو ہی ان کے حوالے کیا۔

اس خط میں، سکریٹری جنرل پر زور دیا گیا ہے کہ وہ بین الااقوامی قوانین کے مطابق، روہنگیا مسلمانوں کو شہریت دینے کے لئے میانمار حکومت پر سفارتی دباؤ ڈالا جائے۔