لیبیا کے دارالحکومت طرابلس میں افریقی پناہ گزینوں کے حراستی مرکز پر ہونے والے فضائی حملے میں کم سے 40 افراد ہلاک اور 80 زخمی ہوئے ہیں۔
طرابلس کے مضافاتی علاقے میں ہونے والے اس فضائی حملے میں پناہ گزینوں کے کیمپ کو نشانہ بنایا گیا۔
خیال کیا جا رہا ہے کہ منگل کی شب ہونے والے حملے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد زیادہ ہو سکتی ہے۔
لیبیا میں خلیفہ حفتر کی حمایت یافتہ مشرقی افواج کی دوسرے گروہ سے جھڑپیں تین ماہ سے جاری ہیں۔
خام تیل کی دولت سے مالا مال لیبیا میں 2011ء میں معمر قذافی کی حکومت کی برطرفی کے بعد سے جھڑپیں جاری ہیں۔
ایمرجنسی میڈیکل سروس کے ترجمان نے اس تازہ حملے میں 40 افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے یہ پناہ گزین سینٹر آرمی کے کیمپ کے ساتھ واقع ہے۔
طرابلس کی حکومت نے اپنے بیان میں درجنوں افراد کی ہلاکت کا الزام ’جنگی مجرم خلیفہ حفتر‘ پر عائد کیا ہے۔
افریقی ممالک کے افراد یورپ جانے کے لیے لیبیا کو راہداری کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور ان میں اکثر جنھیں کوسٹ گارڈ روک لیتے ہیں وہ لیبیا کے پناہ گزین کیمپوں میں مقیم ہیں۔
طرابلس کے مضافاتی علاقے میں لیبیا کی بین الاقوامی حمایت یافتہ افواج کا مرکز واقع ہے جسے گزشتہ چند ہفتوں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
لیبیا میں لیبین ننشنل آرمی نے ایک متوازی حکومت بنا رکھی ہے جس کی قیادت خلیفہ حفتر کرتے ہیں۔
لیبین ننشنل آرمی نے اب طرابلس پر باقاعدہ فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔
دوسری طرف لیبین نیشنل آرمی کا کہنا ہے کہ انھوں نے پناہ گزینوں کے حراستی مرکز کو نشانہ نہیں بنایا ہے۔