سعودی طالب علم جس نے فلوریڈا میں امریکی بحریہ کے اڈے پر گولیاں چلا کر تین افراد کو ہلاک کیا، اس نے اسی ہفتے رات کے کھانے کی میزبانی کی تھی، جس دوران تین دوسرے ساتھیوں کے ہمراہ اس نے اجتماعی شوٹنگ کے واقعات کی وڈیوز دیکھی تھیں۔
یہ بات ایک امریکی اہل کار نے ہفتے کے روز ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتائی ہے۔
اہل کار نے بتایا کہ رات کے کھانے میں شریک تین طالب علموں نے جمعے کے دن پینساکولا میں بحریہ اور فضائیہ کے اسٹیشن پر ہونے والے حملے کی عمارت کے باہر وڈیو ریکارڈنگ کی۔ انھوں نے یہ بات نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتائی، جنھیں اس سے قبل وفاقی حکام نے بریفنگ دی تھی۔
اہل کار نے کہا کہ دیگر دو سعودی طالب علموں نے کار میں بیٹھ کر واقعے کا منظر دیکھا۔
اہل کار نے بتایا کہ ہفتے کے روز اڈے پر سات سعودی طالب علموں کو زیر حراست لیا گیا، جب کہ متعدد افراد وہاں سے غائب تھے۔
اس سے پہلے، امریکی حکام نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا تھا کہ دہشت گردی کے ساتھ رابطوں کے امکان کا کھوج لگایا جا رہا ہے۔
طالب علم نے جمعے کی صبح اڈے کے ایک کلاس روم میں گولیاں چلائیں، جس میں تین افراد ہلاک ہوئے۔
نام نہ بتانے کی شرط پر ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرنے والے ایک امریکی اہل کار نے جمعے کے روز حملہ آور کا نام محمد سعید الشمرانی بتایا۔ اہل کار کو اس بات کا اختیار نہیں کہ وہ سرعام نام ظاہر کرے۔ اہل کار نے یہ بھی بتایا کہ ایف بی آئی سوشل میڈیا پوسٹس کا جائزہ لے رہا ہے کہ آیا حملہ آور نے یہ کارروائی اپنے طور پر کی یا وہ کسی وسیع گروہ کا حصہ ہے۔
حملے کے نتیجے میں قانون نافذ کرنے والوں کی جانب سے بڑے پیمانے پر جوابی کارروائی کی گئی اور اڈے کو سخت پہرے کے حصار میں لیا گیا۔ پہرے کو تبھی اٹھایا گیا جب پولیس نے حملہ آور کو ہلاک کیا۔ حملے میں آٹھ افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس کے دو معاون اہل کار بھی شامل ہیں۔