صدر براک اوباما نے کہا کہ ’’قرض سے متعلق بہترین درجہ بندی‘‘ کو نقصان سے امریکہ میں ہر کسی کے لیے رقم ادھار لینا بہت مہنگا ہوجائے گا.
امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ حکومت کی فنڈنگ پر جاری سیاسی تعطل اور قرضوں کے معاملے پر رواں ہفتے کانگریس کے ارکان سے ان کی ہونے والی ملاقاتوں میں ایک بات پر اتفاق کیا گیا کہ ’’ملک کی ذمہ داریاں پوری نہ ہونے سے پیدا ہونے والے معاشی نتائج سے بچنے کی ضرورت ہے‘‘۔
ہفتہ کو اپنے ہفتہ وار خطاب میں صدر اوباما نے کہا کہ ’’قرض سے متعلق بہترین درجہ بندی‘‘ کو نقصان سے امریکہ میں ہر کسی کے لیے رقم ادھار لینا بہت مہنگا ہوجائے گا اور اس سے اُن کے بقول ’’امریکہ میں ہر خاندان اور کاروبار کو ریپبلکن ڈیفالٹ ٹیکس‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نادہندگی سے عالمی منڈی پر بھی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو کہا تھا کہ ریپبلکنز کے ساتھ تاحال اس معاملے پر کوئی معاہدہ طے نہیں پایا اور طرفین نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین بیوک مکیون نے ریپبلکنز کی طرف سے کیے جانے والے خطاب میں کہا کہ فریقین نے رواں ہفتے فوج اور ان کے اہل خانہ کو شٹ ڈاؤن کے دوران مدد دینے کے لیے قانون سازی کے لیے ’’متفقہ نکات‘‘ تلاش کر لیے تھے اور ان کے بقول اب مزید معاہدوں کے لیے کام جاری رہنا چاہیے۔
دریں اثناء اعلان کیا گیا ہے کہ جاری جزوی شٹ ڈاؤن کے باوجود ریاستوں کے گورنروں اور وفاقی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے بعد تین مشہور قومی پارکوں ’ اسٹیچو آف لبرٹی، دی گرینڈ کینین اور ماؤنٹ رشمور‘ کو آئندہ دنوں میں دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
ہفتہ کو اپنے ہفتہ وار خطاب میں صدر اوباما نے کہا کہ ’’قرض سے متعلق بہترین درجہ بندی‘‘ کو نقصان سے امریکہ میں ہر کسی کے لیے رقم ادھار لینا بہت مہنگا ہوجائے گا اور اس سے اُن کے بقول ’’امریکہ میں ہر خاندان اور کاروبار کو ریپبلکن ڈیفالٹ ٹیکس‘‘ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ نادہندگی سے عالمی منڈی پر بھی مضر اثرات مرتب ہوں گے۔
وائٹ ہاؤس نے جمعہ کو کہا تھا کہ ریپبلکنز کے ساتھ تاحال اس معاملے پر کوئی معاہدہ طے نہیں پایا اور طرفین نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
ایوان نمائندگان کی آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین بیوک مکیون نے ریپبلکنز کی طرف سے کیے جانے والے خطاب میں کہا کہ فریقین نے رواں ہفتے فوج اور ان کے اہل خانہ کو شٹ ڈاؤن کے دوران مدد دینے کے لیے قانون سازی کے لیے ’’متفقہ نکات‘‘ تلاش کر لیے تھے اور ان کے بقول اب مزید معاہدوں کے لیے کام جاری رہنا چاہیے۔
دریں اثناء اعلان کیا گیا ہے کہ جاری جزوی شٹ ڈاؤن کے باوجود ریاستوں کے گورنروں اور وفاقی حکومت کے درمیان ہونے والے معاہدوں کے بعد تین مشہور قومی پارکوں ’ اسٹیچو آف لبرٹی، دی گرینڈ کینین اور ماؤنٹ رشمور‘ کو آئندہ دنوں میں دوبارہ کھول دیا جائے گا۔