حال ہی میں سخت جدوجہد کے بعد منظور ہونے والے دو تجارتی مسودوں پر امریکہ کے صدر براک اوباما نے دستخط کر دیے ہیں جس کے بعد قانون کے تحت انھیں بین الااقوامی تجارتی مذاکرات اور معاہدے، اور ان معاہدوں کے نتیجے میں متاثر ہونے والے لوگوں کو اعانت فراہم کرنے کے وسیع اختیارات حاصل ہو گئے ہیں۔
صدر نے یہ دستخط وائٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک تقریب میں کئے جہاں انھوں نے کانگریس میں موجود دونوں جماعتوں کے کردار کو سراہا جس کے بغیر یہ قانون سازی ممکن نہ تھی۔
اس بل کی منظوری کے لئے ایک خصوصی لابنگ کے نتیجے میں کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکن کے درمیان منفرد اتحاد وجود میں آیا تھا۔
فاسٹ ٹریک کے نام سے معروف ٹریڈ پرموشن اتھارٹی کے اس قانون کی وجہ سے آئندہ ہفتے کے دوران بحرالکاہل کی 11 دیگر اقوام کے ساتھ ٹرانس پیسفک شراکت داری تیزی سے مکمل ہونے کی توقع ہے۔
صدر اوباما نے تجارتی توسیع اور سہارن افریقہ تک اگلی دہائی میں تجارتی ترجیح کو وسط دینے کے نتیجے میں بیروزگار ہونے والے مزدوروں کی بحالی کے لیے 45 کروڑ ڈالر کی امداد کے ایک دوسرے بل پر بھی دستخط کئے۔
اس موقع پر صدر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ بل پر دستخط امریکی مزدوروں اور کاروباری حضرات کے لیے بہتر ہوگا اور امریکہ کو عالمگیر مسابقت کا ماحول فراہم کرے گا۔ یہ قانون سازی نہ صرف عالمگیر تجارت کو پروان چڑھنے میں مدد دے گی بلکہ دنیا بھر میں ایک بار پھر امریکہ کو قائدانہ کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرے گی۔