روس یوکرین میں مداخلت پر پچھتائے گا، اوباما

'وہائٹ ہاؤس' پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر روس نے یوکرین میں مزید مداخلت کی کوئی کوشش کی تھی تو اس پر عائد پابندیوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔
امریکہ کے صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ امریکہ اور یورپ روس سے یوکرین میں مداخلت کا خراج وصول کرنے کے معاملے پر متحد ہیں اور روس کو اس مداخلت کی قیمت چکانا ہوگی۔

صدر اوباما نے یہ بات پیر کو نیدرلینڈز میں 'جی-7' ممالک کے ہنگامی سربراہ اجلاس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اجلاس میں روس کی جانب سے یوکرین میں فوجی مداخلت اور کرائمیا کے الحاق سے پیدا ہونے والی صورت ِ حال پر غور کیا جائے گا۔

خیال رہے کہ 'جی-7' امریکہ کے بڑے اتحادی ممالک پر مشتمل تنظیم ہے جس میں امریکہ کے علاوہ برطانیہ، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی اور جاپان شامل ہیں ۔

صدر اوباما سمیت 'جی-7' ممالک کے سربراہان 'نیوکلیئر سکیورٹی سمٹ' میں شرکت کے لیے نیدرلینڈز میں موجود ہیں جس میں دنیا میں جوہری ہتھیاروں اور تنصیبات کی سکیورٹی اور عدم پھیلاؤ سے متعلق امور پر گفتگوہوگی۔

امکان ہے کہ یوکرین کا بحران نیدرلینڈز کے شہر ہیگ میں ہونے والے اس دو روزہ سربراہ اجلاس پر چھایا رہے گا جس میں 50 سے زائد ممالک کےسربراہان اور وفود کی شرکت متوقع ہے۔

'وہائٹ ہاؤس' پہلے ہی خبردار کرچکا ہے کہ اگر روس نے یوکرین میں مزید مداخلت کی کوئی کوشش کی تھی تو اس پر عائد پابندیوں میں اضافہ کردیا جائے گا۔