امریکہ کے صدر براک اوباما نے قدرتی گیس پر امریکہ کا انحصار بڑھانے پہ زور دیتے ہوئے خلیجِ میکسیکو کا ڈیڑھ کروڑ ہیکٹر رقبہ تیل اور گیس کی تلاش کے لیے 'لیز' پر دینے کا اعلان کیا ہے۔
صدر اوباما نے جمعرات کو امریکی ریاست نواڈا کے شہر لاس ویگاس میں ایک خطاب کے دوران اپنی انتظامیہ کی توانائی سے متعلق حکمتِ عملی بیان کرتے ہوئے توانائی کے ذرائع کی داخلی پیداوار بڑھانے پر زور دیا۔
امریکہ کو’’قدرتی گیس کا سعودی عرب‘‘ قرار دیتے ہوئے صدر اوباما کا کہنا تھا کہ امریکہ کے پاس موجود گیس کے ذخائر ملک کی آئندہ 100 برسوں کی ضروریات کے لیے کافی ہیں۔
امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ کو توانائی کی ایسی حکمتِ عملی اپنانا ہوگی جس کے تحت نہ صرف سستی اور ماحول دوست توانائی کے تمام تر ذرائع کو ترقی دی جائے بلکہ امریکی معیشت کو روزگار کےنئے مواقع بھی بہم ہوں۔
صدر نے اپنے خطاب میں کیلی فورنیا کے علاقے لانگ بیچ سے مغربی ریاست یوٹا کے شہر سالٹ لیک سٹی تک قدرتی گیس کی راہداری قائم کرنے کا اعلان کیا جہاں ٹرکوں کو قدرتی گیس بطورِ ایندھن استعمال کرنے کی سہولت میسر ہوگی۔
صدر اوباما کا کہنا تھا کہ اُن کی انتظامیہ قدرتی گیس کی ایسی مزید پانچ راہداریاں قائم کرنا چاہتی ہے۔ ان رہداریوں میں گاڑیوں کے لیے بطورِ ایندھن فراہم کی جانے والی گیس کا کچھ حصہ خلیجِ میکسیکو کے اِس علاقے سے حاصل کیا جائے گا جسے صدر اوباما نے 'لیز' پر دینے کا عندیہ دیا ہے۔
امریکی سمندر میں معدنی ذخائر کے منتظم ادارے کا کہنا ہے کہ خلیجِ میکسیکو کے مذکورہ علاقے میں 113 ارب کیوبک میٹر گیس کے ذخائر موجود ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کے تخمینے کے مطابق خلیج کے اس علاقے سے لگ بھگ ایک ارب بیرل تیل بھی حاصل ہوسکتا ہے۔ اوباما انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جس علاقے کو لیز پر دیا جارہا ہے وہ جنوبی ریاستوں لوئیزیانا، مسی سپی اور الاباما کے ساحل سے پانچ تا 370 کلومیٹر کے فاصلے پر کھلے سمندر میں ہے۔
اِن علاقوں میں تیل اور گیس کی تلاش کے لیے کھدائی کے ٹھیکے رواں برس جون میں دیے جانے کی توقع ہے۔