امریکی صدارتی انتخابات۔ کمزور معیشت صدر اوباما کے لیے چیلنج

امریکی صدارتی انتخابات۔ کمزور معیشت صدر اوباما کے لیے چیلنج

امریکہ میں رائے عامہ کے حالیہ جائزے ظاہر کررہے ہیں کہ روزگارکے نئے مواقعوں اور اقتصادی بحالی میں تاخیر کے باعث صدر اوباما کی مقبولیت کا گراف گر رہا ہے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کی ریپبلیکن پارٹی کےسات امیدواروں نے امریکہ میں 2012ء کےصدارتی انتخابات کے لیئے اپنی پارٹی کی نامزدگی حاصل کرنے کے سلسلے میں شمال مشرقی ریاست نیو ہیمپشائر میں ایک مباحثے میں شرکت کی اورصدر اوباما کی معاشی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔

امریکی ریاست نارتھ کیرولائنامیں گزشتہ روز صدر اوباما کےسامنے روزگار پیدا کرنے کے لیے ان کی تشکیل دی گئی ۔ جابز کونسل نے کچھ منصوبے پیش کیے ۔جبکہ صدر اوباما نے امریکی ووٹروں سے بات کرتے ہوئے عالمی اقتصادی غیر یقینی اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کو معیشت کی بحالی کی رفتار میں سست روی کی وجہ قرار دیا ۔

صدراوباما نے حال ہی میں اپنے ایک نئے منصوبے کے بارے میں کہاہے کہ اس کے تحت امریکی کالجوں اور پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت داری کے ذریعے کئی ہزار نوکریاں پیدا کی جا سکیں گی۔

ریاست نارتھ کیرولائنا میں بے روزگاری کی شرح 9.7 فی صد تک پہنچ گئ ہے۔ جبکہ امریکی محکمہ محنت کی حالیہ رپورٹ کے مطابق امریکہ میں بے روزگاری کی اوسط شرح 9.1 ہے۔ امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ اور اے بی سی نیوزکی جانب سے کیےگئے رائے عامہ کے حالیہ جائزے کے مطابق صدر اوباما کی مقبولیت میں کمی آئی ہے۔ اور امریکیوں کی ایک زیادہ بڑی تعداد اقتصادی مسائل کے لیے صدر اوباما کو ذمہ دار ٹھہرارہی ہے ۔

http://www.youtube.com/embed/unEyOSb54HA

اگلے سال امریکی صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل حزب اختلاف کی ری پبلکین پارٹی کے بعض نمائندوں نے معیشت کی صورت حال پر صدر اوباما کی پالیسیوں کی تنقید کی ہے۔

سیاسی مبصرین کے مطابق اگلے سال امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج میں معیشت کی صورت حال کا بہت بڑا کردار ہو سکتا ہے۔امریکی تھینک ٹینک کیٹو انسٹی ٹیوٹ کے اسکالر مائیکل ٹینر کہتے ہیں کہ انتخابات معیشت پر ہی منحصر ہوتے ہیں۔ امریکی ووٹر عام طور پر خارجہ امور کی بنیاد پر ووٹ نہیں ڈالتے جب تک کہ کوئی خارجہ پالیسی انتہانی غیر مقبول نہ ہو۔ جیسا کہ سابق صدر بش کے دور میں عراق کی جنگ تھی، یا 1960 کی دہائی میں ویت نام کی جنگ۔ اور سماجی مسائل پر بے حد زور دینے کے باوجود امریکی ان مسائل کی بناد پر بھی ووٹ نہیں ڈالتے۔

خبر رساں ادارے روئیٹرز اور آئی پی ایس اوایس نامی ایک تھنک ٹینک کے کیے گئے ایک حالیہ رائے عامہ کے جائزے کے مطابق صدر اوباما صدارتی انتخابات میں اپنے حریفوں سے زیادہ مقبول ہیں۔ لیکن یہ صورت حال جلد ہی بدل سکتی ہے۔ ماہرین کے مطابق صدر اوباما کی مقبولیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ صدارتی انتخابات میں صدر اوباما کے خلاف کھڑے ہونے والے امیدواروں سے فی الحال لو گ زیادہ واقف نہیں ۔