قومی خسارے سےنمٹنے کےلیے اوباما کی حکمت عملی کا اعلان

قومی خسارے سےنمٹنے کےلیے اوباما کی حکمت عملی کا اعلان

صدرکے منصوبے میں قومی اخراجات میں کٹوتی لانا، دفاعی بجٹ میں بچت کے اضافی مواقع تلاش کرنا اورعمر رسیدہ، ریٹائر ہونے والےافراد اور غریبوں کی بہبود کے لیے زیادہ خرچ والے پروگراموں میں اصلاح شامل ہے

امریکہ کےصدر براک اوباما نےایک منصوبہ پیش کیا ہے جس کے تحت اگلے 12سالوں میں 40 کھرب ڈالر کےخسارے کو کم کیا جائے گا۔

اُنھوں نے بدھ کو واشنگٹن کی جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں اپنی معاشی حکمتِ عملی کا اعلان کیا۔
اُنھوں نے کہا کہ اُن کے تجویز کردہ طریقہٴ کار کا انحصار شفافیت پر ہے، تاہم متوسط طبقے، عمررسیدہ افراد اور مستقبل کی سرمایہ کاری کو تحفظ فراہم کیا گیا ہے۔
صدرکے منصوبےمیں قومی اخراجات میں کٹوتی لانا، دفاعی بجٹ میں بچت کے اضافی مواقع تلاش کرنا اورعمر رسیدہ، ریٹائر ہونے والےافراد اور غریبوں کی بہبود کے لیے زیادہ خرچ والے پروگراموں میں اصلاح شامل ہے۔

صدر اوباما نے کہا ہےکہ وہ ’ٹیکس کوڈ‘ پر اٹھنےوالے اخراجات میں کمی لانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ اُنھوں نے کہا کہ وہ متمول امریکیوں کو ٹیکس میں دی جانے والی رعایت کو برقرار رکھنے کے حق میں نہیں ہیں۔ صدر دسمبرمیں ایک ہی بار نافذالعمل ٹیکس کٹوتی لاگو کرنے کے معاملے پر اتفاق کر چکے ہیں، اور اُن کا کہنا تھا کہ متوسط طبقے کو ٹیکس کے بوجھ سےچھوٹ دینے کا یہی واحد راستا تھا۔

وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ14کھرب ڈالر کے قومی قرضہ جات امریکی معشیت کی بحالی اور افزائش کےعمل سے متعلق توقعات کے لیے خطرے کا باعث ہیں۔

تقریر سے قبل صدر اوباما سے ایک ملاقات کے بعد ریپبلیکن پارٹی کے سرکردہ قانون سازوں نے محصولات میں اضافے کے کسی اقدام کی مخالفت کا اعادہ کیا۔ ایوانِ نمائندگان میں ریپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنےو الےاسپیکرجان بینر نے کہا کہ اگر ریپبلیکن اور ڈیموکریٹک نمائندگان اپنے اختلافات کو دور کرنے میں کوئی معنی خیز پیش رفت کی طرف آگے بڑھتے ہیں تو ٹیکس میں اضافے کا معاملہ اُس میں شامل نہیں ہوگا۔ بینر پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ٹیکس میں کسی قسم کے اضافے کی کوئی تجویز قابلِ قبول نہیں ہوگی اور یہ معاملہ بجٹ پر مذاکرات کےلیے مفید نہیں ہوگا۔

خسارے میں کمی لانے کے حوالے سے ریپبلیکنز اپنے مخصوص خیالات کےحامی ہیں اوروہ وفاقی اخراجات میں قابلِ قدر کٹوٹی لانے کے لیے اپنا ایک منصوبہ پیش کر چکے ہیں۔ وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ری پبلیکن پارٹی کا تجویز کردہ منصوبہ متوسط طبقے کے ساتھ بے انصافی کے مترادف ہے۔