امریکی صدر براک اوباما آئندہ ہفتے عراقی وزیر اعظم حیدر العبادی سے جرمنی میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات ’گروپ آف سیون‘ کے سربراہ اجلاس کے باہر ہوگی۔
یہ بات جمعرات کے روز وائٹ ہاؤس کے ایک اعلان میں کہی گئی ہے۔
اس ملاقات سے قبل گذشتہ ہفتے پیرس میں اعلیٰ سطحی وزارتی اجلاس ہوا، جس میں العبادی نے شرکت کی تھی۔ اجلاس میںٕ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف لڑائی میں بیرونی فوج کی جانب سے عراقی افواج کی حمایت کرنے پر بات ہوئی۔
دولت اسلامیہ کے اہداف کے خلاف روزانہ کی جانے والی فضائی کارروائیوں کی قیادت امریکی سربراہی میں قائم بین الاقوامی اتحاد کر رہا ہے۔ گذشتہ رات شام میں آٹھ اور عراق میں نو فضائی حملے کیے گئے۔
پینٹاگان نے اِن میڈیا رپورٹس کی بھی تصدیق کی ہے جن میں بتایا گیا تھا کہ داعش کے جنگجو صوبہٴانبار کو پانی کی فراہمی میں رکاوٹ پیدا کر رہے ہیں، جس سے قبل، گذشتہ ماہ، وہ دارلحکومت رمادی پر تسلط حاصل کر چکے ہیں۔
ترجمان، کرنل اسٹیو وارن نے جمعرات کو نامہ نگاروں کو بتایا کہ ڈیم میں پانی کا زیادہ ذخیرہ نہیں ہے کہ تباہ ہونے کی صورت میں اس کے باعث نشیبی علاقوں میں سیلاب یا تباہی پھیلے۔
تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ ’اگر داعش ڈیم کے پانی کو روک دیتے ہیں تو اس کے نتیجے میں کاشتکاری اور دیگر ضروریات میں مسائل پیدا ہوں گے۔ اس لیے، اس پر ہم نے نگاہ رکھی ہوئی ہے۔ یہ دولت اسلامیہ کی جانب سے دہشت گردی کے حربوں کی ایک مثال ہے‘۔