امریکیوں کو روزگار کے بہتر مواقع فراہم کیے جائیں گے: صدر

ریپبلیکنز کا کہنا ہے کہ مسٹر اوباما کانگریس سے بالا ہو کر اقدام کرنے کی سعی میں دراصل اپنے انتظامی اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں
امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ بہت سے امریکی ’پہلے سے کہیں زیادہ سخت محنت کرتے ہیں‘، لیکن، پھر بھی اُن کا اچھا گزارا نہیں ہوتا۔

اپنے ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں، مسٹر اوباما نے کہا کہ اِس طور طریقے کو بدلنے کی ضرورت ہے، تاکہ ایک ایسی معیشت فروغ پائے جو ’سب کے لیے کارآمد ہو، نہ کہ چند خوش نصیبوں کے لیے‘۔

امریکی قائد کا کہنا ہے کہ اِس ایجنڈا پر وہ کانگریس کے ساتھ کام کرنے کے خواہاں ہیں، لیکن قانون سازی کا انتظار کیے بغیر بھی اقدام کرنے پر تیار ہیں، تاکہ زیادہ سے زیادہ امریکی خاندانوں تک بہتر مواقع کی رسائی ممکن ہو۔

اُنھوں نے کہا کہ اصلاح پر مبنی سب کے لیے تربیتی پروگراموں کی فراہمی کے لیے پہلے ہی احکامات صادر کیے جا چکے ہیں، تاکہ لوگ وہ ہنر سیکھیں جو ملازمتیں دینے والوں کو درکار ہیں، اور آسامیوں کو بھرنے کے لیے مالکان کو جس طرح کے تربیت یافتہ ملازمین کی فوری ضرورت ہے، اس کا اہتمام کیا جائے۔

صدر اوباما نے کہا کہ اُنھوں نے محکمہٴخزانہ کو بھی ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ ’مائی آر اے‘ قسم کی روایت ڈالیں، تاکہ روزگار سے لگے ہوئے امریکی اپنی ریٹائرمنٹ سے پہلے ایک نئے طریقہ کار کو اپنائیں۔

ریپبلیکنز کا کہنا ہے کہ مسٹر اوباما کانگریس سے بالا ہو کر اقدام کرنے کی سعی میں دراصل اپنے انتظامی اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں۔

ادھر، ریپبلیکن پارٹی کی طرف سے ہفتہ وار خطاب میں، سینیٹر رچرڈ بَر نے سابق فوجیوں کے امور کے محکمے کی طرف سے معذوری سے متعلق باقی ماندہ دعووں کی طرف دھیان مبذول کرنا چاہیئے، اور توجہ دلائی کہ دعووں کے سلسلے میں خاطر خواہ کام نہیں ہوا۔
تاہم، اُن کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں ابھی بہت سارا کام باقی ہے اور سابق فوجیوں کی طرف سے دائر کردہ دعووں پر عمل درآمد میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔