نیو یارک میں نئے پاکستانی قونصل جنرل نے ضرورت مند پاکستانیوں کی قانونی اور طبی معاملات میں مفت مدد کے لیے نئے پروگراموں کا اعلان کیا ہے۔
صحافیوں کو دیے گئے ایک ظہرانے میں سید فقیر آصف حسین نے بتایا کہ قونصل خانے کے تحت آنے والی 14 ریاستوں کے لیے ایک لیگل فورم اگلے چند ہفتوں میں کام شروع کر دے گا جبکہ ایک میڈیکل فورم بھی آئندہ چند ماہ میں فعال ہو جائے گا۔
مسٹر حسین کے مطابق چار پاکستانی وکلاء اور کئی پاکستانی ڈاکٹرز نے اپنے ضرورت مند ہم وطنوں کی مفت مدد کرنے کے لیے اپنی خدمات پیش کر دی ہیں اور انہیں امید ہے کہ وقت کے ساتھ مزید لوگ ان کی مدد کرنے کے لیے آگے بڑھیں گے۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم پاکستانیوں کو سیلاب کے بعد عارضی طور پر قانونی حیثیت دینے کے لیے ایک بل امریکی کانگریس میں پیش کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے پاکستانی نژاد امریکیوں سے درخواست کی کہ وہ امریکی کانگریس میں اپنے اپنے نمائندوں پر زور ڈالیں کہ اس بل پر جلد از جلد کاروائی کی جائے۔
امریکہ قانون کے مطابق دنیا کے کسی حصے میں قدرتی آفت آنے کے بعد پہلے سے امریکہ میں مقیم اس ملک کے غیر قانونی تارکین وطن کو عارضی طور پر قانونی حیثیت دی جا سکتی ہے تاکہ وہ اپنے خاندان والوں کی مدد کر سکیں۔ اسے ٹمپریری پروٹیکٹڈ سٹیٹس یا ٹی پی ایس کہا جاتا ہے۔
لاطینی امریکی ملک ہیٹی میں تباہ کن زلزلے کے بعد وہاں کے شہریوں کو ٹی پی ایس دیا گیا تھا۔
سید فقیر آصف حسین نے قریبًا ایک ماہ قبل نیو یارک میں اپنا عہدہ سنبھالا ہے۔ اس سے پہلے وہ واشنگٹن میں پاکستانی سفارت خانے میں کام کر رہے تھے۔