پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کے مشیر برائے قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف نے امریکی ہم منصب جیک سلیوان سے ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر افغان تنازع سمیت دیگر امور پر بات چیت ہوئی ہے۔
یہ ملاقات ایسے موقع پر ہوئی ہے جب امریکہ کے افغانستان سے مکمل اںخلا کا عمل آخری مراحل میں ہے اور طالبان اور افغان سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپیں بھی جاری ہیں۔
معید یوسف نے جمعے کو اپنے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ امریکی ہم منصب سے واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ملاقات دراصل حال ہی میں جنیوا میں ہونے والی ملاقات کا تسلسل ہے۔
ان کے بقول اس ملاقات کے دوان دوطرفہ تعلقات سمیت خطے اور عالمی معاملات سے متعلق باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت ہوئی۔
Had a positive follow-up meeting with NSA @JakeSullivan46 today in Washington. Took stock of progress made since our Geneva meeting & discussed bilateral, regional and global issues of mutual interest. Agreed to sustain the momentum in Pak-US bilateral cooperation.
— Moeed W. Yusuf (@YusufMoeed) July 30, 2021
معید یوسف نے کہا کہ جیک سلیوان سے ملاقات میں پاکستان اور امریکہ کے درمیان باہمی تعاون کو برقرار رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات میں خطے کے روابط اور سیکیورٹی امور پر بات چیت ہوئی ہے۔
ان کے بقول "ہم نے افغانستان میں جاری تشدد میں فوری کمی کی ضرورت اور تنازع کے سیاسی حل کے لیے مذاکرات پر تبادلۂ خیال کیا ہے۔"
I met with Pakistan’s NSA today to consult on regional connectivity and security, and other areas of mutual cooperation. We discussed the urgent need for a reduction in violence in Afghanistan and a negotiated political settlement to the conflict.
— Jake Sullivan (@JakeSullivan46) July 30, 2021
واضح رہے کہ افغانستان میں جاری حالیہ تشدد کی لہر سے متعلق امریکہ کی جانب سے مسلسل تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ واشنگٹن ڈی سی نے فریقین کو مذاکرات شروع کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
البتہ طالبان اب تک افغانستان کے متعدد اضلاع پر قبضے کر چکے ہیں اور افغان سیکیورٹی فورسز کو جنگجوؤں کی پیش قدمی روکنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔