شمالی کوریا کا بیلسٹک میزائلوں کا ایک اور تجربہ

جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ ان تجربات کا مقصد امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ فوجی مشقوں کے خلاف طاقت کا مظاہرہ ہے۔ (فائل فوٹو)

شمالی کوریا نے ہفتے کو کم فاصلے تک مار کرنے والے دو مزید بیلسٹک میزائلوں کا تجربہ کیا ہے جس کے بعد حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والے تجربات کی تعداد پانچ ہوگئی ہے۔

جنوبی کوریائی فوج کے مطابق میزائلوں کا پہلا تجربہ مقامی وقت کے مطابق جمعے کو تقریباً ساڑھے پانچ بجے اور دوسرا تجربہ پانچ بجکر 50 منٹ پر کیا گیا ہے۔

شمالی کوریا کے میزائلوں نے 400 کلو میٹر کا فاصلہ تقریباً 48 کلو میٹر کی بلندی پر طے کیا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق میزائل ساؤتھ ہیمیونگ صوبے کے مشرقی شہر ہیم ہنگ سے داغے گئے جو جزیرہ نما کوریا کے مشرق میں بحرِ جاپان میں گرے۔

خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ ان تجربات کا مقصد امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں کے خلاف طاقت کا مظاہرہ ہے۔

جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کی جانب سے ایسے مزید تجربات کے وسیع امکانات ہیں کیوں کہ شمالی کوریا کی فوج موسم گرما کی مشقوں میں مصروف ہے۔

ان تجربات کی اطلاع امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آئی ہے جس میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان کی جانب سے 'بہت خوب صورت' خط موصول ہوا ہے۔

شمالی کوریا کی جانب صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کی 30 جون کو ہونے والی ملاقات کے بعد سے میزائلوں اور راکٹ کے مسلسل تجربات کیے جارہے ہیں۔

اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے جوہری ہتھیاروں کی تخفیف کے حوالے سے ہونے والے تعطل کا شکار مذاکرات کی بحالی پر اتفاق کیا تھا۔

شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے ہتھیاروں کے تجربات کو رواں ماہ شروع ہونے والی امریکہ اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقوں پر شمالی کوریا کا ردعمل اور مشقوں کے خلاف طاقت کا مظاہرہ قرار دیا تھا۔