سرکاری خبر رساں ایجنسی نے حکومت کی ایشیا پیسیفک امن کمیٹی کی طرف سے منگل کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں غیر ملکی سیاحوں اور کاروباری حضرات کو ’’ سیول اور جنوبی کوریا سے اپنی حفاظت کے پیش نظر نکل جانے‘‘ کا کہا گیا ہے۔
شمالی کوریا نے جنوبی کوریا میں موجود غیر ملکیوں پر زور دیا ہے کہ وہ ممکنہ فوجی جھڑپ سے بچنے کے لیے وہاں سے نکل جائیں اور اس کے ساتھ ہی جزیرہ نما کوریا میں جنگ کی ایک تازہ دھمکی بھی دی ہے۔
شمال کے سرکاری خبر رساں ادارے نے حکومت کی ایشیا پیسیفک امن کمیٹی کی طرف سے منگل کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں غیر ملکی سیاحوں اور کاروباری حضرات کو ’’ سیول اور جنوبی کوریا سے اپنی حفاظت کے پیش نظر نکل جانے‘‘ کا کہا گیا ہے۔
شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت پیانگ یانگ میں موجود غیر ملکی سفارتخانوں کے لیے بھی ایک ایسا ہی انتباہ جاری کیا تھا۔
دریں اثناء جنوبی کوریا کے ساتھ کائسونگ میں واقع مشترکہ صنعتی زون میں منگل کو شمالی کوریا کے مزدور کام پر نہیں پہنچے۔ پیانگ یانگ دونوں ملکوں کے درمیان اس آخری براہ راست اقتصادی رابطے کو بھی معطل کر چکا ہے۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون نے پیانگ یانگ کی طرف سے اس زون سے اپنے پچاس ہزار کارکنوں کو واپس بلانے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شمال کی ساکھ کو دنیا میں مزید نقصان پہنچے گا۔
شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی تجربے پر اقوام متحدہ کی پابندیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے جنوبی کوریا اور اس کے اتحادی امریکہ پر حملوں میں پہل کی دھمکی دی تھی جس کے بعد سے جزیرہ نما کوریا میں حالیہ ہفتوں کے دوران کشیدگی میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔
شمال کے سرکاری خبر رساں ادارے نے حکومت کی ایشیا پیسیفک امن کمیٹی کی طرف سے منگل کو ایک بیان جاری کیا ہے جس میں غیر ملکی سیاحوں اور کاروباری حضرات کو ’’ سیول اور جنوبی کوریا سے اپنی حفاظت کے پیش نظر نکل جانے‘‘ کا کہا گیا ہے۔
شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے دارالحکومت پیانگ یانگ میں موجود غیر ملکی سفارتخانوں کے لیے بھی ایک ایسا ہی انتباہ جاری کیا تھا۔
دریں اثناء جنوبی کوریا کے ساتھ کائسونگ میں واقع مشترکہ صنعتی زون میں منگل کو شمالی کوریا کے مزدور کام پر نہیں پہنچے۔ پیانگ یانگ دونوں ملکوں کے درمیان اس آخری براہ راست اقتصادی رابطے کو بھی معطل کر چکا ہے۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک گیون نے پیانگ یانگ کی طرف سے اس زون سے اپنے پچاس ہزار کارکنوں کو واپس بلانے کے فیصلے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے شمال کی ساکھ کو دنیا میں مزید نقصان پہنچے گا۔
شمالی کوریا نے اپنے ایٹمی تجربے پر اقوام متحدہ کی پابندیوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے جنوبی کوریا اور اس کے اتحادی امریکہ پر حملوں میں پہل کی دھمکی دی تھی جس کے بعد سے جزیرہ نما کوریا میں حالیہ ہفتوں کے دوران کشیدگی میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔