شمالی کوریا: زیادہ طاقت ور راکٹ بنانے کا عزم

شمالی کوریا کے راہنما کم جانگ ان پیانگ یانگ میں سائنس دانوں سے خطاب کررہے ہیں۔ 22 دسمبر 2012

امریکہ، جنوبی کوریا، جاپان اور کئی دوسرے ممالک شمالی کوریا کے تجربے کی یہ کہہ کرمذمت کرچکے ہیں کہ بیلسٹک طرز کے میزائل تجربے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں کی خلاف وزری کے دائرے میں آتے ہیں۔
گذشتہ ہفتے دور مار میزائل کے کامیاب تجربے کے بعد شمالی کوریا کے راہنما نے اپنے سائنس دانوں سے کہاہے کہ وہ اس سے بھی زیادہ طاقت ور میزائل بنانے کے لیے کام کریں۔

کم جانگ ان نے یہ بیان جمعے کے روز پیانگ یانگ میں راکٹ سازی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے سائنس دانوں کی ایک تقریب سے خطاب کے دوران دیا۔

انہوں نے سائنس دانوں سے کہا کہ وہ مختلف قسم کے سیٹلائٹس ، جن میں مواصلاتی سیٹلائٹس بھی شامل ہیں اور انہیں زمین کے مدار میں پہنچانے والے زیادہ طاقت ور راکٹوں کی تیاری پر اسی جذبے اور ولولے کے ساتھ کام کریں، جس کے ساتھ انہوں نے اپنا پہلا سیٹلائٹ مدار میں پہنچایا ہے۔

امریکہ، جنوبی کوریا، جاپان اور کئی دوسرے ممالک شمالی کوریا کے تجربے کی یہ کہہ کرمذمت کرچکے ہیں کہ بیلسٹک طرز کے میزائل تجربے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداوں کی خلاف وزری کے دائرے میں آتے ہیں۔

لیکن کم جانگ ان نے دورمار میزائل تجربے پر اپنے سائنس دانوں کو سراہتے ہوئے انہیں مبارک باد دی۔

شمالی کوریا کا کہناہے کہ ان کے تین مراحل پر مشتمل راکٹ نے کامیابی کے ساتھ زمین کے مدار میں موسمیاتی سیٹلائٹ پہنچایا۔