شمالی کوریا 'بین البراعظمی میزائل' بنانے کے قریب ہے: کم جونگ اُن

north-korea-intercontinental-ballistic-missile

امریکی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ شمالی کوریا بظاہر میزائل پر جوہری ہتھیار نصب کرسکتا ہے تاہم طویل فاصلے کے ہدف کو نشانے بنانے  کی صلاحیت کے حامل میزائل کی تیاری کے حوالے سے اسے اب بھی مشکلات درپیش ہیں۔

شمالی کوریا کے راہنما کا کہنا ہے کہ ان کا ملک بین البراعظمی بیلسٹک میزائل بنانے کے آخری مراحل میں ہے۔

کم جونگ اُن نے یہ بات اتوار کو نئے سال کے موقع پر ٹی وی پر نشر ہونے والی تقریر میں کہی۔

شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگرام پر بین الاقوامی سطح پر ہونے والی مذمت اور تعزیرات میں اضافے کے باوجود پیانگ یانگ نے گزشتہ سال دو جوہری تجربات کیے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ پیانگ یانگ کی طرف سے جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (این پی ٹی) سے نکلنے کے مطالبے کو ماننا اور شمالی کوریا کو جوہری ہتھیار رکھنے کی اجازت دینے سے ناصرف دنیا کے امن کو ایک سنگین خطرہ لاحق ہو سکتا ہے بلکہ اس سے عالمی سطح پر اسلحے کی نئی دوڑ شروع ہو سکتی ہے۔

شمالی کوریا نے 1980ء کے دہائی میں این پی ٹی پر دستخط کیے تھے۔

شمالی کوریا کی طرف سے کیے جانے والے جوہری اور بیلسٹک میزائل کے تجربات کے بعد اقوام متحدہ نے پیانگ یانگ پر 2006ء میں تعزیرات عائد کر دی تھیں لیکن اس کے باوجود پیانگ یانگ نے گزشتہ سال اپنے ہتھیاروں کو ترقی دینے کے پروگرام کو تیز کر دیا اور زمین و آبدوز سے مار کرنے والی میزائلوں کے کئی تجربات کیے۔

پیانگ یانگ کی طرف سے 9 ستمبر کو کیے جانے والے پانچویں اور سب سے زیادہ طاقتؤ ور جوہری تجربے کے بعد اس پر مزید سخت تعزیرات عائد کر دی گئیں۔

اقوام متحدہ کے سابق سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے کہ "شمالی کوریا کی طرف سے کیے جانے والے بیلسٹک میزائل اور جوہری تجربات کی وجہ سے جزیرہ نما کوریا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر انہیں سخت تشویش ہے۔"

امریکی فوج کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ شمالی کوریا بظاہر میزائل پر جوہری ہتھیار نصب کر سکتا ہے تاہم طویل فاصلے کے ہدف کو نشانے بنانے کی صلاحیت کے حامل میزائل کی تیاری کے حوالے سے اسے اب بھی مشکلات درپیش ہیں۔