جنوبی کوریا کی فوج نے بتایا ہے کہ شمالی کوریا نے تین بیلسٹک میزائل داغے ہیں۔ ایک ہفتہ قبل ہی پیانگ یانگ نے امریکہ کی طرف سے میزائل شکن نظام کی جنوبی کوریا میں ممکنہ تنصیب کے منصوبے کے خلاف اقدام کی دھمکیاں دی تھیں۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ایک بیان میں بتایا کہ منگل کو علی الصبح مغربی شہر ہوانگو سے یہ مزائل داغے گئے۔
ان کے بقول جنوبی کوریا، شمال کے اقدام پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
گزشتہ ہفتے امریکہ اور جنوبی کوریا کی طرف سے اس اعلان کے بعد وہ جزیرہ نما کوریا میں ٹرمینل ہائی آلٹیٹوڈ ایریا ڈیفنس "تھاڈ" نصب کرے گا جس کا مقصد پیانگ یانگ کے جاری جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگراموں کے خطرے سے نمٹنا ہے۔
شمالی کوریا نے اس اعلان کے جواب میں "عملی اقدام" کرنے کی دھمکی دی تھی۔
کوریا میں امریکی فورسز کے چیف آف اسٹاف جنرل تھامس وینڈل نے گزشتہ ماہ سیول میں باقاعدہ اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ "شمالی کوریا بیلسٹک میزائل اور بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری جاری رکھے ہوئے ہے جو کہ بین الاقوامی برادری کے ساتھ عزم کی خلاف ورزی ہے اور یہ اقدام ہم سے ان خطرات سے نمٹنے کے لیے اپنی دفاعی صلاحیت کو برقرار رکھنے کا تقاضا کرتے ہیں۔"
جنوبی کوریا میں نصب ہونے والا یہ دفاعی نظام شمالی کوریا کے مختصر فاصلے کے اسکڈ، درمیانے فاصلے کے نوڈانگ اور میوسیوڈن میزائلوں سمیت کئی میزائلوں کے خلاف موثر ہو گا۔
جنوبی کوریا اور امریکہ کی طرف سے تھاڈ نظام نصب کرنے کے اعلان کے ایک دن بعد شمالی کوریا نے گزشتہ ہفتے ایک آبدوز سے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا تھا جو ناکام ہو گیا تھا۔
گزشتہ ماہ پیانگ یانگ نے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میوسیوڈن میزائل کا تجربہ کیا تھا جو جزوی طور کامیاب رہا جو اس بات کی عکاسی ہے کہ شمالی کوریا اپنی میزائل ٹیکنالوجی کو بہتر کرنے کے لیے کوشاں ہے۔