مشترکہ صنعتی زون سے شمال اپنے شہریوں کو پہلے ہی واپس بلا چکا ہے جب کہ جمعہ کو سیول میں ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس کے شہری اپنے گھروں کو واپس آجائیں۔
شمالی کوریا نے مشترکہ صنعتی علاقے پر جنوبی کوریا کی طرف سے مذاکرات کی پیش کش کو مسترد کر دیا ہے۔
سیول نے جمعرات کو پیانگ یانگ کو مشترکہ صنعتی علاقے پر باضابطہ بات چیت کے لیے 24 گھنٹے کی مہلت دی تھی، بصورت دیگر سخت رد عمل کا انتباہ بھی کیا تھا۔
مہلت ختم ہونے کے کئی گھنٹوں بعد جمعہ کو پیانگ یانیگ نے بات چیت کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر جنوب نے اصرار جاری رکھا تو وہ سخت کارروائی میں پہل کرے گا۔
شمالی کوریا نے رواں ماہ کے اوائل میں اس علاقے سے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیا تھا۔ جب کہ جمعہ کو جنوبی کوریا نے بھی یہاں موجود اپنے شہریوں کو واپس بلانے عندیہ دیا ہے۔
سیول میں ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس کے شہری اپنے گھروں کو واپس آجائیں۔
جنوبی کوریا کے اس صنعتی زون میں لگ بھگ 180 شہری موجود ہیں جنہیں اپریل کے اوائل سے خوراک اور دیگر اشیائے ضروری کی عدم فراہمی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک جیون ہائے نے سکیورٹی سے متعلق اپنی کابینہ کے وزراء کا جمعہ کو ایک اجلاس طلب کیا ہے، جس میں شمال اور جنوب کے درمیان مشترکہ صنعتی زون کے مستقبل سے متعلق غور کیا جائے گا۔
سیول نے جمعرات کو پیانگ یانگ کو مشترکہ صنعتی علاقے پر باضابطہ بات چیت کے لیے 24 گھنٹے کی مہلت دی تھی، بصورت دیگر سخت رد عمل کا انتباہ بھی کیا تھا۔
مہلت ختم ہونے کے کئی گھنٹوں بعد جمعہ کو پیانگ یانیگ نے بات چیت کی پیش کش کو مسترد کرتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر جنوب نے اصرار جاری رکھا تو وہ سخت کارروائی میں پہل کرے گا۔
شمالی کوریا نے رواں ماہ کے اوائل میں اس علاقے سے اپنے شہریوں کو واپس بلا لیا تھا۔ جب کہ جمعہ کو جنوبی کوریا نے بھی یہاں موجود اپنے شہریوں کو واپس بلانے عندیہ دیا ہے۔
سیول میں ایک اعلیٰ عہدیدار کا کہنا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ اس کے شہری اپنے گھروں کو واپس آجائیں۔
جنوبی کوریا کے اس صنعتی زون میں لگ بھگ 180 شہری موجود ہیں جنہیں اپریل کے اوائل سے خوراک اور دیگر اشیائے ضروری کی عدم فراہمی کے باعث مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
جنوبی کوریا کی صدر پارک جیون ہائے نے سکیورٹی سے متعلق اپنی کابینہ کے وزراء کا جمعہ کو ایک اجلاس طلب کیا ہے، جس میں شمال اور جنوب کے درمیان مشترکہ صنعتی زون کے مستقبل سے متعلق غور کیا جائے گا۔