شمالی کوریا کے چار 'مںحرفین' کی امریکہ آمد

امریکی وزارت خارجہ کی پناگزینوں کے بارے میں جاری ہونے والے ماہنامہ رپورٹ کے مطابق اب تک 2014 کے دوران آٹھ شمالی کورین نے سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔

شمالی کوریا سے منحرف ہونے والے چار افراد گزشتہ ماہ بطور پناہ گزین امریکہ پہنچے اس طرح اس سال امریکہ پہنچنے والوں کی تعداد دو گنی ہو گئی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کی طرف سے پناہ گزینوں کے بارے میں جاری ہونے والی ماہانہ رپورٹ کے مطابق 2014ء کے دوران آٹھ شمالی کورین باشندوں نے سیاسی پناہ کی درخواست دی ہے۔

فری نارتھ کورین امریکن تنطیم کے صدر چیول پارک نے وائس امریکہ کی کورین سروس سے گفتگو میں کہا کہ یہ پناہ گزین تھائی لینڈ کے راستے امریکہ آئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ " ہم اپنے مختلف ذرائع سے یہ معلومات حاصل کرتے ہیں"۔

یہ تنظیم شمالی کوریا کے ان پناہ گزینوں پر مشتمل ہے جو اب امریکہ میں آباد ہیں۔

شمالی کوریا کے منحرفین امریکہ میں 2004 کے شمالی کوریا ہیومن رائٹس ایکٹ کے تحت سیاسی پنا ہ حاصل کر سکتے ہیں۔

تاہم اگر وہ پہلے سے ہی جنوبی کوریا میں آباد ہیں جہاں یہ خود بخود شہریت کے حقدار ہوتے ہیں تو اس صورت میں وہ امریکہ میں سیاسی پناہ کے اہل نہیں ہیں۔

شمالی کوریا سے فرار ہونے والوں کی ایک بھاری اکثریت کی پہلی ترجیح جنوبی کوریا میں مستقل آباد ہونا ہوتی ہے۔

پارک کا کہنا ہے کہ امریکہ میں ان پناہ گزینوں کو 200 ڈالر کی رقم دی جاتی ہے، اس کے علاوہ ان کو صحت کی انشورنس اور غزائی امداد کی سہولت بھی دی جاتی ہے۔

امریکہ میں ایک سال بطور پناہ گزین کے قیام کے بعد منحرفین کو امریکہ میں مستقل قیام کی اجازت دی جاتی ہے اور اس کے بعد یہاں پانچ سال کے مستقل قیام کرنے کے بعد وہ امریکی شہریت حاصل کر سکتے ہیں۔

2006ء میں سب سے پہلے امریکہ میں نو شمالی کورین آئے تھے اور اس وقت سے لے کراب تک 271 شمالی کورین امریکہ میں بطور پناہ گزین سیاسی پناہ حاصل کر چکے ہیں۔