امریکہ کے صدر براک اوباما نے پیر کو وہائٹ ہاؤس میں کینیڈا کے وزیرِ اعظم اسٹیفن ہارپر اور میکسیکو کے صدر فیلپ کالڈرون سے ملاقات کی جو شمالی امریکی ریاستوں کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی غرض سے واشنگٹن پہنچے ہیں۔
ملاقات کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ تشدد پسند منشیات فروشوں کے ساتھ جاری جنگ میں ان کے ملک نے میکسیکو کے ساتھ تعاون میں اضافہ کردیا ہے۔
صدر اوباما نے جرائم پیشہ عناصر اور منشیات کے اسمگلروں کو خطے کے تمام ممالک کےلیے یکساں خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ تمام ممالک پر اس خطرے سے نبٹنے کی یکساں ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔
معیشت کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے تینوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملاقات کے دوران باہمی تجارت کی راہ میں حائل قوانین کو ختم کرنے یا نرم بنانے پر غور کیا ہے۔
وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ پیر کو ہونے والا سہ ملکی سربراہی اجلاس تینوں ممالک کے لیے سلامتی اور معیشت سے متعلق امور پر تعاون بڑھانے کا ایک ذریعہ ہے۔
واشنگٹن میں ہونے والا سہ ملکی سربراہ اجلاس براعظم امریکہ کے ممالک کے سربراہی اجلاس 'سمِٹ آف دی امیریکاز' سے قبل منعقد ہوا ہے جس کا آغاز 14 اپریل سے کولمبیا میں ہوگا۔
تینوں ممالک کے سربراہان کا یہ اجلاس اس سے قبل 2009ء میں میکسیکو میں منعقد ہوا تھا۔ سربراہی اجلاس سے قبل گزشتہ ماہ امریکی وزیرِ دفاع لیون پنیٹا نے اپنے کینیڈین اور میکسیکن ہم منصبوں سے ملاقات کی تھی جس میں منشیات فروشوں کے خلاف جاری کاروائی کی حکمتِ عملی پر غور کیا گیا تھا۔