جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے ایک عہدیدار نے اس امید کا اظہار کیا کہ منقسم خاندانوں کی ملاقات کو باقاعدہ طور پر جاری رکھنے کے لیے راہ تلاش کی جاسکے گی۔
شمالی اور جنوبی کوریا کے اعلیٰ عہدیداروں کے درمیان سات سالوں میں پہلی بار ملاقات ہوئی ہے جس سے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری کی امیدوں کو تقویت حاصل ہوئی ہے۔
بدھ کو جنوبی کوریا کے سرحدی گاؤں پانمونجوم میں ہونے والی ملاقات کا سرکاری طور پر کوئی طے ایجنڈا نہیں تھا۔
ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے وفد کے سربراہ، قومی سلامتی کے اعلیٰ ترین عہدیدار کم کیون ہیون نے کہا تھا کہ وہ خاصے پر اُمید ہیں۔
" ہم جزیرہ نما کوریا میں ایک نیا عمل کا آغاز کرنے کے لیے کھلے ذہین اور جذبے کے ساتھ اس ملاقات میں شرکت کر رہے ہیں۔"
سیول کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ کوریائی جنگ کی وجہ سے منقسم خاندانوں کے درمیان اس ماہ کے آخر میں ہونے والی ملاقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے ایک عہدیدار نے اس امید کا اظہار کیا کہ منقسم خاندانوں کی ملاقات کو باقاعدہ طور پر جاری رکھنے کے لیے راہ تلاش کی جاسکے گی۔ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ 2010 کے بعد سے منعقد نہیں ہو سکا ہے۔
دریں اثناء شمالی کوریا کی طرف سے جنوب پر مشترکہ فوجی مشقوں کی منسوخی کے مطالبے کو دہرائے جانے کی توقع ہے۔ سیول اور امریکہ 24 فروری سے یہ مشترکہ مشقیں شروع کر رہے ہیں۔
پیانگ یانگ ان مشقوں کو مداخلت کی تیاری تصور کرتے ہوئے دھمکی دے چکا ہے کہ ان مشقوں کی وجہ سے وہ بات چیت منسوخ کر دے گا۔
بدھ کو ہونے والی ملاقات میں شمالی کوریا کے وفد کی سربراہی سینیئر مذاکرات کار وون ڈونگ یون کر رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ گزشتہ سات سال میں پہلی بار جنوبی اور شمالی کوریا کے عہدیداروں نے ملاقات کی ہے۔
بدھ کو جنوبی کوریا کے سرحدی گاؤں پانمونجوم میں ہونے والی ملاقات کا سرکاری طور پر کوئی طے ایجنڈا نہیں تھا۔
ملاقات سے قبل جنوبی کوریا کے وفد کے سربراہ، قومی سلامتی کے اعلیٰ ترین عہدیدار کم کیون ہیون نے کہا تھا کہ وہ خاصے پر اُمید ہیں۔
" ہم جزیرہ نما کوریا میں ایک نیا عمل کا آغاز کرنے کے لیے کھلے ذہین اور جذبے کے ساتھ اس ملاقات میں شرکت کر رہے ہیں۔"
سیول کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ کوریائی جنگ کی وجہ سے منقسم خاندانوں کے درمیان اس ماہ کے آخر میں ہونے والی ملاقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
جنوبی کوریا کی وزارت یونیفیکیشن کے ایک عہدیدار نے اس امید کا اظہار کیا کہ منقسم خاندانوں کی ملاقات کو باقاعدہ طور پر جاری رکھنے کے لیے راہ تلاش کی جاسکے گی۔ ملاقاتوں کا یہ سلسلہ 2010 کے بعد سے منعقد نہیں ہو سکا ہے۔
دریں اثناء شمالی کوریا کی طرف سے جنوب پر مشترکہ فوجی مشقوں کی منسوخی کے مطالبے کو دہرائے جانے کی توقع ہے۔ سیول اور امریکہ 24 فروری سے یہ مشترکہ مشقیں شروع کر رہے ہیں۔
پیانگ یانگ ان مشقوں کو مداخلت کی تیاری تصور کرتے ہوئے دھمکی دے چکا ہے کہ ان مشقوں کی وجہ سے وہ بات چیت منسوخ کر دے گا۔
بدھ کو ہونے والی ملاقات میں شمالی کوریا کے وفد کی سربراہی سینیئر مذاکرات کار وون ڈونگ یون کر رہے ہیں۔
جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ یہ گزشتہ سات سال میں پہلی بار جنوبی اور شمالی کوریا کے عہدیداروں نے ملاقات کی ہے۔