تعلیم کے لیے آواز بلند کرنے والی پاکستانی طالبہ ملالہ یوسفزئی اور بچوں کے حقوق کے لیے کام کرنے والے بھارت کے کیلاش ستیارتھی نے مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام 2014ء جیت لیا ہے۔
ملالہ یوسفزئی کو امن کے نوبیل انعام 2013ء کے لیے بھی نامزد کیا گیا تھا لیکن گزشتہ سال وہ اس اعزاز کے لیے کامیاب قرار نہیں پائی تھیں۔
نوبیل انعام کی کمیٹی نے یہ اعلان جمعہ کو ناروے کے شہر اوسلو میں کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے اپنے پیغام میں 17 سالہ ملالہ یوسفزئی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کا ’فخر‘ ہیں اور اُنھوں نے اپنے ہم وطنوں کا سر فخر سے بلند کیا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
بعد ازاں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا کہ ملالہ کا اعزاز پوری قوم کے لیے فخر کی بات ہے۔
’’یہ صرف ملالہ کے لیے نہیں، اُن کے خاندان کے لیے نہیں۔ صرف سوات کے لیے نہیں، پورے پاکستان اور پورے پاکستان کے عوام کے لیے فخر کی بات ہے۔‘‘
اُنھوں نے کہا کہ ملالہ نے کم عمری میں یہ اعزاز اپنے عزم اور بہادری سے حاصل کیا۔
’’ہم ملالہ کو اُس کے خاندان کو، سوات کے عوام کو مبارکباد پیش کرتے ہیں اور اس بات پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں کہ اس بچی کے ذریعے پاکستان کی پوری دنیا میں عزت افزائی ہوئی۔‘‘
پاکستانی طالبہ ملالہ یوسف زئی نے ملک کے شمالی مغربی شہر سوات میں اُس وقت لڑکیوں کی حق تعلیم کے لیے آواز بلند کی جب وہاں طالبان کا غلبہ تھا اور وہ خواتین اور لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف تھے۔
ملالہ کو نو اکتوبر 2012 کو اسکول سے گھر واپس جاتے ہوئے سوات میں طالبان شدت پسندوں نے سر میں گولی مار کر شدید زخمی کر دیا تھا۔ پشاور اور پھر راولپنڈی میں فوج کے اسپتالوں میں علاج کے بعد خصوصی ائیر ایمبولنس کے ذریعے علاج کے لیے ملالہ کو برطانیہ منتقل کیا گیا جہاں وہ اب بھی مقیم ہیں۔
ملالہ یوسف زئی کو اس سے قبل بھی متعدد بین الاقوامی اعزازات سے نوازا جا چکا ہے جب کہ اقوام متحدہ نے 12 جولائی کو ملالہ کی سالگرہ کو ’’ملالہ ڈے‘‘ سے منسوب کیا۔
نوبیل امن انعام جیتنے پر پاکستان بھر میں خاص طور پر تعلیم اور انسانی حقوق کے لیے آواز بلند کرنے والے مسرت کا اظہار کر رہے ہیں اور اُن کا کہنا ہے یہ پورے ملک کے لیے ایک اعزاز ہے۔
ماہرین تعلیم کا کہنا ہے کہ پاکستان میں تعلیم کے فروغ کے لیے ملالہ یوسفزئی کے کردار کو ایک اہم حیثیت حاصل ہے اور اس اعزاز کے بعد ملک میں تعلیم کے شعبے کو مزید فروغ حاصل ہو گا۔
گزشتہ ماہ ہی پاکستانی فوج کے ترجمان نے اعلان کیا تھا کہ ملالہ یوسفزئی پر حملہ کرنے والے گروہ کا پتہ لگا کر اُسے گرفتار کر لیا گیا ہے۔