شمالی کوریا: کم جانگ اُن لڑکھڑاتے نظر آئے

کم جانگ اُن کی اس بظاہر چوٹ سے متعلق کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ماضی میں ایسا شاز و نادر ہی ہوا کہ شمالی کوریا کا لیڈر ایسے نظر آیا ہو۔

شمالی کوریا کے لیڈر کم جانگ اُن اپنے دادا کی بیسویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ ایک تقریب میں لڑکھڑا کر چلتے نظر آئے۔

سرکاری ٹیلی ویژن پر تقریب کی براہ راست ’فوٹیج‘ دکھائی گئی جس میں لوگوں کی تالیوں کے درمیان مسٹر کم جانگ تیزی سے پاؤں گھسیٹے ہوئے اور عدم توازن کے ساتھ اسٹیج پر نظر آئے۔

ملک کے بانی کم ال سنگ کی برسی کی یہ تقریب پیانگ یانگ کے ہال میں ہوئی۔

مسڑ کم جانگ اُن کی اس بظاہر چوٹ سے متعلق کوئی وجہ نہیں بتائی گئی۔ ماضی میں ایسا شاز و نادر ہی ہوا کہ شمالی کوریا کا لیڈر ایسے نظر آیا ہو۔

کم جانگ اُن نے اس تقریب میں خطاب نہیں کیا بلکہ ملک کے رسمی سربراہ مملکت کم یانگ نام نے اپنی تقریر میں مسڑ کم جانگ اُن کو زبردست خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اُنھیں ’’انسانی تاریخ کا ایک بڑا لیڈر‘‘ قرار دیا۔

دریں اثنا ملک کے دارالحکومت میں بڑی تعداد میں لوگ کم ال سنگ کے مجسمے کے قریب قطاروں میں کھڑے نظر آئے اور وہاں پھولوں کے گلدستے رکھے۔

کم ال سنگ 1948ء میں ملک کے قیام کے بعد 1994ء میں اپنے انتقال تک شمالی کوریا کے سربراہ رہے اور پھر اُن کی جگہ اُن کے بیٹے کم جانگ ال نے ملک کی قیادت سنبھالی، 2011ء میں کم جانگ ال کے انتقال کے بعد ملک کا اقتدار کم جانگ اُن کو سونپا گیا۔