نائجیریا: فوج کی کارروائی میں 53 شدت پسند ہلاک

فائل

پولیس حکام کے مطابق فوجی چھاؤنی پر حملہ فوج کی جانب سے شدت پسندوں کےخلاف کی جانے والی حالیہ فضائی اور زمینی کارروائی کا ردِ عمل ہوسکتا ہے۔

نائجیریا کی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے ایک فوجی چھاؤنی پر حملہ کرنے والے شدت پسندوں کےخلاف کارروائی کے دوران 53 حملہ آوروں کو ہلاک کردیا ہے۔

نائجیریا کی وزارتِ دفاع کی جانب سے ہفتے کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حملہ آوروں کا تعلق شدت پسند تنظیم 'بوکو حرام' سے تھا جنہوں نے شمال مشرقی نائجیریا کے قصبے دمبوا میں قائم فوجی چھاؤنی پر جمعے کی شب حملہ کیا تھا۔

ترجمان کے مطابق جنگجووں کے ساتھ لڑائی میں ایک سینئر افسر سمیت چھ فوجی اہلکار بھی ہلاک ہوئے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق نائجیریا کی فوج شدت پسندوں کے ساتھ مقابلوں کے دوران اکثر بڑی تعداد میں جنگجو ہلاک کرنے کا دعویٰ کرتی ہے لیکن ان دعووں کی آزاد ذرائع سے تصدیق ممکن نہیں ہوپاتی۔

اس سے قبل پولیس حکام نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ریاست بورنو میں قائم دمبوا کی فوجی چھاؤنی پر حملہ کرنے والے شدت پسند بھاری اسلحے سے لیس تھے۔

پولیس حکام نے کہا تھا کہ فوجی چھاؤنی پر حملہ یجیوا اور الاگورنو کے علاقوں میں فوج کی جانب سے کی جانے والی حالیہ فضائی اور زمینی کارروائی کا ردِ عمل ہوسکتا ہے جس میں درجنوں شدت پسند مارے گئے تھے۔

اس سے قبل جمعے کو بھی مبینہ طور پر 'بوکو حرام' سے منسلک ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی علاقے کی ایک مسجد کےنزدیک قائم چوکی سے ٹکرادی تھی۔

جمعے کی نماز کے وقت کیے جانے والے اس حملے میں پانچ افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔

نائجیریا کی ریاست بورنو 'بوکو حرام' کی جنم بھومی اور مضبوط گڑھ تصور کی جاتی ہے جہاں اس شدت پسند تنظیم کے جنگجو گزشتہ کئی ہفتوں سے تقریباً روز ہی سرکاری تنصیبات اور عام شہریوں کو حملوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔

سنہ 2009 سے اپنی کارروائیوں کا آغاز کرنے والی اس شدت پسند تنظیم کے حملوں میں اب تک نائجیریا میں ہزاروں افراد مارے جاچکے ہیں جب کہ تنظیم نے گزشتہ کچھ مہینوں سے نائجیریا کے پڑوسی ملکوں میں بھی کارروائیوں کا آغاز کردیا ہے۔

'بوکو حرام' کے جنگجووں نے گزشتہ دو مہینوں سے نائجیریا کے شمال مشرقی علاقوں کے دیہات پر بھی وحشیانہ حملوں کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جن میں اب تک سیکڑوں عام افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

نائجیریا براعظم افریقہ میں سب سے بڑی معیشت کا حامل ملک ہے جہاں توانائی اور قدرتی وسائل کے وسیع ذخائر ہیں۔

لیکن 'بوکو حرام' افریقہ کے اس سب سے گنجان آباد اور مذہبی طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں کے درمیان تقسیم ملک کی سکیورٹی کے لیے سب سے بڑا خطرہ بن گئی ہے جس سے نبٹنے کےلیے امریکہ اور مغربی ملکوں کی حکومتیں بھی نائجیریا کی معاونت کر رہی ہیں۔