نائیجریا کے سیکیورٹی عہدے داروں نے کہاہے کہ جنوری میں مبینہ طورپر القاعدہ سے منسلک ایک تنظیم نے جرمنی کے جس شخص کو اغوا کیا تھا، وہ اسے آزاد کرانے کی ایک کارروائی کے دوران ہلا ک ہوگیا ہے۔
عہدے داروں کا کہناہے کہ فرٹز رافک کو اسے یرغمال بنانے والوں نے اس وقت ہلاک کردیا جب شمالی شہر کانو میں ایک چھاپے کے دوران سیکیورٹی فورسز نے اسے رہا کرانے کی کوشش کی تھی۔
وائس آف امریکہ کی ہوسا سروس کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے چھاپے کی اس کارروائی میں نائیجریا کے انسداد دہشت گردی کی جوائنٹ ٹاسک فورس نے حصہ لیا ۔
اس سے قبل بھی اس فورس کی امدادی کارروائیاں نکتہ چینی کا ہدف بنتی رہی ہیں۔
مارچ میں اغواکاروں نے ایک برطانوی اور ایک اطالوی یرغمالی کو اس وقت گولی مار کر ہلاک کردیا تھا جب ٹاسک فورس نے انہیں رہا کرانے کی کوشش کی تھی۔
رافک کو جنوری میں کانو سے یرغمال بنایا گیا تھا۔ مارچ میں ایک تنظیم نے مورنطانیہ کے ایک خبررساں ادارے کو بتایاتھا کہ رافک ان کی تحویل میں ہے اور انہوں نے اس کی رہائی کے بدلے جرمنی کی جیل میں قید ایک مسلمان خاتون کی رہائی کا مطالبہ کیا تھا۔
اس گروپ نے القاعدہ کی شمالی افریقی شاخ ، اسلامک مغرب ،سے منسلک ہونے کا دعویٰ بھی کیاتھا۔