نائیجیریا میں گردن توڑ بخار کی وبا پھیلنے سے اس سال اب تک 813 افرادہلاک ہوچکے ہیں۔
ملک کےوزیر صحت نے کہا ہے کہ نائیجیریا براعظم افریقہ کا سب سے گنجان آباد ملک ہے اور امدادی تنظیمیں اس وبا کا پھیلاؤ روکنے کی کوششیں کر رہی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ نائب صدر یمیاوسن باجو کی سربراہی میں ہونے والے ایک اجلاس میں ایک پروگرام کی منظوری دی گئی جس کے تحت صحت کے کارکن شمالی نائیجیریامیںگردن توڑ بخار سے متاثرہ افراد کی شناخت کے لیے گھر گھر جائیں گے تاکہ انہیں ویکسین دی جاسکے۔
بیماریوں پر کنٹرول کےنائیجیریا کےمرکز این سی ڈی سی نے کہا ہے کہ مغربی افریقہ کے اس ملک میں اپریل سے بڑے پیمانے پر ویکسین کی ایک مہم شروع کی گئی ہے تاکہ نائیجیریا کی شمال مغربی ریاستوں میں اس وبا کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے۔
این سی ڈی سی نے بتایا کہ 2016 میں اس وبا سے 33 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
نائیجیریا میں ، جہاں دیہی علاقوں میں علاج معالجے کیبنیادی سہولتیں بہت کم ہیں، سن 2009 سے اب تک 2 ہزار لوگ گردن توڑ بخار کی وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔
تیل کی دولت سے مالا مال ہونے کے باوجود نائیجیریا کی زیادہ تر آبادی کی آمدنی 2 ڈالر روزانہ سے کم ہے۔
گردن توڑ بخار ، دماغ اور ریڑھ کی ہڈی کے گرد واقع عضلات کی سوزش کا مرض ہےجو وائرس یا بیکٹریا سے پھیلتا ہے۔ یہ مرض زیادہ تر چھونے، چھیکنے ، کھانسنےاور متاثرہ افراد کے قریب رہنے سے دوسروں کو لگ جاتا ہے۔
نائیجیریا کاصحت کا ادارہ اس مرض پر قابو پانے کے لیے عالمی ادارہ صحت اور صحتکی دیکھ بھال کرنے والے دیگر عالمی گروپس کے ساتھ مل کر کام کررہا ہے۔
نائیجیریا میں گردن توڑ بخار سے 813 افراد ہلاک
نائیجیریا میں ، جہاں دیہی علاقوں میں علاج معالجے کی بنیادی سہولتیں بہت کم ہیں، سن 2009 سے اب تک 2 ہزار لوگ گردن توڑ بخار کی وبا سے ہلاک ہو چکے ہیں۔