نائیجیریا: دو بم دھماکے، 74 افراد ہلاک

(فائل)

حکام کے مطابق میدوگوری شہر کے ایک مصروف بازار میں ہوا اور جیسے ہی لوگ وہاں امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے پہنچے تو ایک اور بم دھماکا ہوگیا۔
شمالی نائجیریا میں ہفتے کو رات گئے ہونے والے مختلف حملوں میں کم از ک 74 افراد ہلاک ہوئے، جن کے بارے میں حکام کو شبہ ہے کہ یہ مذہبی شدت پسندوں کی کارستانی ہے۔

عینی شاہدین کے مطابق، سلامتی سے متعلق سرکاری محکمےکے ایک اہل کار نے بتایا ہے کہ نائجیریا کے شمال مشرقی علاقے میں واقع مائنوک نامی ایک گاؤں میں رات گئےشدت پسندوں نے 39 افراد کو ہلاک کیا اور اُن کی جُھگیوں کو نذر آتش کر دیا۔

اس سے قبل، 60 کلومیٹر دور مدوگری کے شہر میں دو بم دھماکے ہوئے، جِن واقعات میں کم از کم 35 افراد ہلاک ہوئے۔ اِن میں سے پہلا دھماکہ ایک مارکیٹ میں پیش آیا، جہاں لوگوں کی بھیڑ تھی؛ جب کہ دوسرا دھماکہ اُس وقت پیش آیا جب پہلے بم حملے کے بعد لوگ زخمیوں کی امداد کے کام میں مصروف تھے۔

فوری طور پر کسی نے اِن دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی، لیکن حکام کو شبہ ہے کہ اِن حملوں میں بوکو حرام کا اسلام پسند ٹولا ملوث ہو سکتا ہے۔

اس گروہ کی طرف سے، سنہ 2009سے اب تک ہونے والے حملوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں مساجد، کلیساؤں، اسکولوں، گاوؤں ، مارکیٹوں اور سرکاری تنصیبات پر حملے شامل ہیں۔

اس گروپ کی کارروائیوں کو روکنے کے لیے نائیجیریا کی حکومت کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کے باوجود تشدد کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے۔

بوکوحرام نائیجیریا کے شمال میں سخت گیر اسلامی ریاست بنانے کے لیے ایسی کارروائیاں کرتی آرہی ہے۔