نائیجیریا کے شہرمیڈگوری میں پیر کے روز بوکوحرام کے مبینہ حملے میں چار افراد ہلاک ہو گئے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں وہ سرکاری اہل کار بھی شامل ہیں۔
نائیجیریا کی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اس نے میڈگوری کے مضافات بوکو حرام کا ایک حملہ پسپا کر دیا۔
شہر کے شمالی حصے پر جون کے بعد سے یہ پہلا بڑا حملہ تھا۔
فوج کے بیان میں ہلاکتوں کا کوئی ذکر نہیں ہے لیکن حملے کا نشانہ بننے والے علاقے مولائی کے ایک رہائشی موسیٰ الکالی نے روئیٹرز کو بتایا کہ اس نے چار نعشیں دیکھی ہیں۔
اس نے بتایا کہ مولائی میں بوکو حرام نے اپنے طریقہ کار کے مطابق حملہ کیا اور تین گھروں کو آگ لگا دی۔ اس کے بعد فوجی جیٹ طیارے وہاں پہنچ گئے۔
اس نے بتایا کہ تین افراد اپنے گھروں کے اندر ہی جھلس کر ہلاک ہو گئے۔ میں نے اہل کاروں کو حملے کے مقام سے چار نعشیں لے جاتے ہوئے دیکھا۔
مزید دو افرادنے، جن میں ایک فوجی افسر بھی شامل ہے، روئیٹرز کو چار افراد کی ہلاکتوں کی تصدیق کی۔
فوج نے کہا ہے کہ اس کا کوئی اہل کار ہلاک نہیں ہوا۔ فوج نے بتایا کہ بوکو حرام کے جنگجو ایک ٹرک میں آئے تھے جس پر ہتھیار نصب تھے اور خودکش بمبار بھی سوار تھے۔ وہ پسپا ہوتے ہوئے گھروں کو آگ لگا کر فرار ہو گئے۔
ماضی میں بوکو حرام کے عسکریت پسند گرجاگھروں اور مساجد پر حملے کرتے رہے ہیں۔
ایک ہفتہ قبل حکومت نے دہشت گردی کے خلاف لڑنے کے لیے سرکاری ایندھن کے فنڈ سے ایک ارب ڈالر کی رقم جاری کی ہے۔