نائجیریا: بورنو میں بوکو حرام کا حملہ، 25 افراد ہلاک

فائل

مرنے والے زیادہ تر ماہی گیر تھے، جن کا تعلق ’ریاستِ بورنو‘ کی ’دورون باگا‘ اور ’مادوگری‘ سے شمال کے دور اتفادہ آبادی سے بتایا جاتا ہے۔ کچھ عینی شاہدین نے ہلاک شدگان کی تعداد 40 سے زیادہ بتائی ہے

عینی شاہدین اور نائجیریا کے حکام کا کہنا ہے کہ بوکو حرام کے مشتبہ شدت پسندوں کی طرف سے ملک کے شمال مشرقی علاقے میں کیے گئے حملے میں کم از کم 25 افراد کو ہلاک کردیاہے۔

اُنھوں نے بتایا کہ مرنے والے زیادہ تر ماہی گیر تھے، جن کا تعلق ’ریاستِ بورنو‘ کی ’دورون باگا‘ اور ’مادوگری‘ سے شمال کے دور اتفادہ آبادی سے تھا۔


کچھ عینی شاہدین نے ہلاک شدگان کی تعداد 40 سے زیادہ بتائی ہے۔

گذشتہ ہفتے بورنو میں بوکوحرام کے ایک مشتبہ حملے میں، کم از کم 45 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

رپورٹوٕں میں کہا گیا ہے کہ بدھ کے روز شدت پسندوں نے معافا کے علاقے میں ’ازایا کورا‘ نامی گاؤں پر دھاوا بول دیا، جہاں اُنھوں نے مکینوں کو ہدف بنایا اور گھر تباہ کیے۔

شدت پسند خوراک، سامان اور مویشی بھی ساتھ لے گئے۔

معافا کے زیادہ تر مکینں، جو معافا کی بلدیاتی کونسل کا صدر دفتر میں رہتے ہیں، شدت پسندوں کے ظلم و ستم سے بچنے کے لیے، دو ماہ قبل اپنے گھربار چھوڑ کر جا چکے ہیں، ایسے میں جب بوکو حرام کے حملہ آوروں نے علاقے پر قبضہ جما لیا تھا۔

پانچ برس سے جاری بغاوت کے دوران، بوکو حرام کے ہاتھوں ہزاروں ہلاکتیں واقع ہو چکی ہیں۔ گروپ نے بورنو اور آدماوا ریاستوں پر قبضہ حاصل کر لیا ہے، جسے اُس نے خلافت کا نام دیا ہے، جس پر وہ سخت گیر نوعیت کا شریعہ کا قانون نافذ کرنا چاہتا ہے۔

اِسی شدت پسند گروپ نے اپریل میں ریاستِ بورنو سے 200 سے زائد اسکول کی بچیاں اغوا کر لی تھیں۔