نائجیریا: بم دھماکوں میں 15 افراد ہلاک

ابوجہ

اِن دھماکوں کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، اِن حملوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ دیسی ساختہ انتہاپسند گروہ، بوکو حرام کی ہی کارستانی ہے

نائجیریا کے اہل کاروں کا کہنا ہے کہ ملک کے دارالحکومت، ابوجہ کے قریب دو مقامات پر ہونے والے دھماکوں میں 15 افراد ہلاک اور 41 زخمی ہوگئے ہیں۔


یہ دھماکے جمعے کی شب نینیہ اور کوجے میں ہوئے، جو ابوجہ کے جڑواں شہر ہیں۔

اِن دھماکوں کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔ تاہم، اِن حملوں سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہ دیسی ساختہ انتہاپسند گروہ، بوکو حرام کی ہی کارستانی ہے۔

اِن حملوں سے ایک روز قبل مدیگری کے شہر میں چار خودکش بم حملے ہوئے جن میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوئے۔

حکام کا کہنا ہے کہ جمعرات کی شام گئے ہونے والے اِن حملوں میں 39 افراد زخمی ہوئے۔

فوج کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ یہ حملے مدیگری کے اجیری ریلوے چوکی کے قریب ہوئے، جو بورنو ریاست کا دارلحکومت ہے۔ اُنھوں نے اِن حملوں کا الزام بوکو حرام پر دیا ہے۔ کسی نے اِن دھماکوں کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

مدیگری اکثر و بیشتر بوکو حرام کے حملوں کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ بیس ستمبر کو 100 کے قریب افراد اُس وقت ہلاک ہوئے جب ایک ساتھ کئی دھماکے ہوئے جن کا شبہ ایک مذہبی شدت پسند گروپ پر کیا جا رہا ہے۔

یہ حملے جاری رہے ہیں، حالانکہ صدر محمدو بوہاری نے اس گروہ کو کچلنے کا عہد کر رکھا ہے۔

سنہ 2009 سے اب تک، اِس شدت پسند گروپ کے ہاتھوں نائجیریا کے 10000 سے زائد لوگ ہلاک ہوچکے ہیں، جس کا مقصد شمالی نائجیریا میں ایک سخت گیر مذہبی حکمرانی قائم کرنا ہے۔