پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے، جو پاکستان کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی اجلاس میں شرکت کے لیے دو روزہ دورےپر نیویارک آئے ہوئے ہیں،ایک پریس کانفرنس میں گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کو مدد کی ضرورت ہے اور اگر لوگوں کو حکومت پر اعتماد نہیں توانہیں جس تنظیم پر اعتماد ہے وہ اس کے ذریعے سیلاب زدگان کی مدد کریں۔
بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ موجودہ حکومت پر عدم اعتماد کی وجہ سے بیرون ملک بسنے والے پاکستانی امداد دینے سے ہچکچا رہے ہیں۔
مسٹر قریشی کا کہنا تھا کہ اب تک پاکستان میں جتنی بھی امداد آئی ہے وہ زیادہ تر اقوام متحدہ کےذریعے ہی تقسیم ہوئی ہے۔
پاکستانی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ وہ جمعرات کے اجلاس میں اقوام عالم کو یہ بھی بتائیں گے کہ پاکستانی حکومت امداد کے عمل کو شفاف بنانے کے لیے کیا اقدامات کر رہی ہے۔
شاہ محمود قریشی نے اب تک موصول ہونے والی بیرونی امداد کا ذکر کرتے ہوئے امریکہ کا خاص طور پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس مشکل وقت میں سب سے زیادہ مدد امریکہ نے کی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دنیا بھر میں پاکستانی قونصل خانوں اور مشنز کو کہا گیا ہے کہ وہ بیرون ملک پاکستانیوں سے رابطے کر کے زیادہ سے زیادہ امداد جمع کریں۔ انہوں نے خود بھی بیرون ملک بسنے والے پاکستانیوں سے درخواست کی وہ اس مشکل وقت میں پاکستان کی ہر ممکن مدد کریں۔
پاکستانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیلاب کی تباہ کاریاں ان علاقوں میں زیادہ ہوئی ہیں جہاں پہلے ہی فوجی آپریشن جاری تھے اور حکومت اس بات سے غافل نہیں ہے کہ گزشتہ دو برسوں میں شدت پسندوں کے خلاف جو کامیابیاں حاصل ہوئی ہیں انہیں بچانے کی ضرورت ہے۔
شاہ محمود قریشی نے یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت نے موجودہ حالات میں کفایت شعاری کا فیصلہ کیا ہے اور سرکاری اہل کاروں اور وزراء کے غیر ضروری غیر ملکی دوروں پر پابندی لگا دی ہے۔
سیلاب کے دوران صدر آصف زرداری کے فرانس اور برطانیہ کے دورے اور مہنگے ہوٹلوں میں قیام کرنے پر پاکستان کے اندر اور باہر شدید تنقید ہوئی تھی۔
ایک صحافی کے سوال پر مسٹر قریشی نے کہا کہ وہ اپنی حکومت کو مشورہ دیں گے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سیشن کے لیے بھی چھوٹا وفد بھیجا جائے تاکہ کم سے کم خرچہ آئے۔
پاکستانی وزیر خارجہ بدھ کو نیو یارک کی پاکستانی کمیونٹی سے ملاقات کر رہے ہیں اور جمعرات کو ایشیا سوسائٹی کے ایک پروگرام میں شرکت کریں گے جس میں پاکستان کے لیے امریکہ کے خصوصی ایلچی رچرڈ ہالبروک بھی ان کے ساتھ شریک ہوں گے۔
اس کے علاوہ جمعرات کو اقوام متحدہ کے پاکستان کے لیے خصوصی اجلاس سے پہلے وزیر خارجہ سیکرٹری جنرل بان گی مون اور امریکی وزیر خارجہ ہلری کلنٹن سے ملاقاتیں کریں گے۔