مغربی افریقہ کے ملک گنی میں ایبولا سے متاثرہ مریضوں کی دیکھ بھال کر کے حال ہی میں امریکہ واپس آنے والے ایک ڈاکٹر میں ایبولا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔
جمعرات کو نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے ایک پریس کانفرنس میں ڈاکٹر میں ایبولا وائرس کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہے اور متاثرہ ڈاکٹر کو دوسرے مریضوں سے علیحدہ کر کے نگہداشت کی جا رہی ہے۔
بیلے ویو اسپتال کے عہدیداروں کے مطابق ڈاکٹر کریگ سپینسر کے ابتدائی تجزیے میں ایبولا وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔ مزید تصدیق کے لیے امریکی مرکز برائے انسداد امراض طبی تجزیہ کرے گا۔
اس سے قبل بتایا گیا تھا کہ طبی امداد کی تنظیم 'ڈاکٹرز ودِ آؤٹ بارڈرز' کے زیر انتظام گنی میں خدمات انجام دینے والے ڈاکٹر کو تیز بخار اور متلی کی شکایت ہے اور یہ دونوں ایبولا سے متاثر ہونے کی علامات ہیں۔
حکام اب ان افراد کی کھوج لگا رہے ہیں جو سپینسر کے ساتھ رابطے میں رہے۔ اگر ڈاکٹر میں ایبولا وائرس حتمی تشخیص ہو جاتی ہے تو یہ امریکہ میں چوتھا اور نیویارک میں ایبولا وائرس کا پہلا کیس ہوگا۔
جمعرات ہی کو مغربی افریقی ملک مالی میں بھی ایبولا کا پہلا کیس رپورٹ ہوا۔ حکام کے مطابق دو سالہ متاثرہ بچی کو پڑوسی ملک گنی سے مالی کے اسپتال لایا گیا۔
ایبولا وائرس سے اب تک مغربی افریقہ کے تین ملک لائبیریا، گنی اور سیرالیون سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں اور اب تک اس وائرس سے متاثر ہو کر مرنے والے 4900 میں سے اکثریت کا تعلق بھی ان ہی ملکوں سے ہے۔
مرنے والوں میں امریکہ اور اسپین کے شہری بھی شامل ہیں۔ اس وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد لگ بھگ دس ہزار کے قریب بتائی جا رہی ہے۔