نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے جمعرات کو عین اس وقت دورہٴ پاکستان منسوخ کر دیا جب دونوں کرکٹ ٹیموں کے درمیان راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں میچ شروع ہونا تھا۔ مہمان ٹیم کے اس فیصلے پر پاکستان کرکٹ بورڈ اور سابق کھلاڑیوں نے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔
جمعرات کو مقامی وقت کے مطابق سہہ پہر ڈھائی بجے پاکستان اور نیوزی لینڈ کی ٹیموں کو تین میچز پر مشتمل ون ڈے سیریز کے پہلے میچ میں مدِمقابل آنا تھا۔
نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے میچ شروع ہونے سے چند لمحے قبل دورۂ پاکستان ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
کیویز بورڈ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نیوزی لینڈ حکومت کی جانب سے کھلاڑیوں کے لیے جاری ہونے والے سیکیورٹی الرٹ اور پاکستان میں موجود سیکیورٹی ایڈوائزر کی ہدایت کے بعد دورۂ پاکستان ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کیویز بورڈ کے مطابق پاکستان سے ٹیم کی واپسی کے انتظامات کیے جا رہے ہیں۔
نیوزی لینڈ کرکٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈیوڈ وائٹ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی الرٹ کے بعد دورہ جاری رکھنا ممکن نہیں تھا۔ ان کے بقول وہ سمجھ سکتے ہیں کہ سیریز ملتوی ہونا پاکستان کرکٹ بورڈ کے لیے دھچکا ہو گا لیکن کھلاڑیوں کی سیکیورٹی اولین ترجیح ہے۔
The BLACKCAPS are abandoning their tour of Pakistan following a New Zealand government security alert. Arrangements are now being made for the team’s departure. More information | https://t.co/Lkgg6mAsfu
— BLACKCAPS (@BLACKCAPS) September 17, 2021
واضح رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم 18 برس بعد 11 ستمبر کو ہی بنگلہ دیش کا دورہ مکمل کر کے پاکستان پہنچی تھی۔ کیویز ٹیم کو پاکستان کے خلاف تین ون ڈے اور پانچ ٹی ٹوئنٹی میچز پر مشتمل سیریز کھیلنا تھی۔
سیریز کی منسوخی پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے یک طرفہ طور پر سیریز ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پی سی بی کے مطابق کیویز ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے حکومتِ پاکستان نے فول پروف انتظامات کیے تھے جب کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے بھی ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کر کے انہیں بتایا تھا کہ مہمان ٹیم کو سیکیورٹی کا کوئی خطرہ نہیں۔
We have assured the NZ cricket board of the same. The Prime Minister spoke personally to the Prime Minister of New Zealand and informed her that we have one of the best Intelligence systems in the world and that no security threat of any kind exists for the visiting team.2/4
— Pakistan Cricket (@TheRealPCB) September 17, 2021
پی سی بی کے مطابق نیوزی لینڈ کرکٹ حکام نے حکومتِ پاکستان کی جانب سے کیے جانے والے سیکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔
پی سی بی نے مزید کہا کہ پاکستان اور دنیا بھر میں موجود کرکٹ شائقین کو آخری لمحے میں کیے جانے والے فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے۔
نیوزی لینڈ کے اچانک دورۂ پاکستان کی منسوخی کے اعلان پر پاکستان کے وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم نے احتیاط کی پالیسی کے پیشِ نظر دورۂ ملتوی کرنے کی استدعا کی تھی۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے رابطہ کر کے انہیں یقین دلایا تھا کہ پاکستان میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو فول پروف سیکیورٹی میسر ہے اور ہماری انٹیلی جنس ایجنساں دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں۔
ہماری انٹیلی جنس ایجنسیز دنیا کے بہترین انٹیلی جنس سسٹمز میں شامل ہیں اور ان کی رائے میں نیوزی لینڈ کی ٹیم کو کسی قسم کے خطرہ نہیں ہے، تاہم نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے ازحد احتیاط کی پالیسی کے پیش نظر دورہ ملتوی کرنے کی استدعا کی
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) September 17, 2021
پی سی بی چیئرمین رمیز راجا نے بھی نیوزی کی جانب سے دورۂ پاکستان منسوخ کرنے پر مایوسی کا اظہار کیا اور کہا کہ مہمان ٹیم نے یہ فیصلہ یکطرفہ طور پر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات سے متعلق کوئی بات شیئر نہیں کی۔ نیوزی لینڈ اب ہمارا مؤقف انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں سنے گا۔
Crazy day it has been! Feel so sorry for the fans and our players. Walking out of the tour by taking a unilateral approach on a security threat is very frustrating. Especially when it’s not shared!! Which world is NZ living in??NZ will hear us at ICC.
— Ramiz Raja (@iramizraja) September 17, 2021
پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز پاکستان کرکٹ کے لاکھوں مداحوں کے چہری پر مسکراہٹ لا سکتی تھی۔ سیریز کی منسوخی سے انہیں بہت مایوسی ہوئی ہے۔
بابر اعظم نے مزید کہا کہ انہیں اپنے ملک کی سیکیورٹی ایجنسیوں کی صلاحیت اور ساکھ پر مکمل اعتماد ہے اور یہ ہمارا فخر ہیں۔
Extremely disappointed on the abrupt postponement of the series, which could have brought the smiles back for millions of Pakistan Cricket Fans. I%27ve full trust in the capabilities and credibility of our security agencies. They are our pride and always will be! Pakistan Zindabad!
— Babar Azam (@babarazam258) September 17, 2021
نیوزی لینڈ نے آخری مرتبہ 2003 میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔ اس وقت پاکستان پہنچنے والی کیویز ٹیم میں نامور کھلاڑی شامل نہیں تھے اور ایک غیر مستقل کپتان کرس کیئرنز ٹیم کی قیادت کر رہے تھے۔ اٹھارہ برس بعد پاکستان آنے والی کیویز ٹیم میں بھی اسٹارز کھلاڑی شامل نہیں تھے۔
دورۂ پاکستان کے لیے کیویز ٹیم کی قیادت ٹام لیتھم کو سونپی گئی تھی۔ نیوزی لینڈ ٹیم کے مستقل کپتان کین ولیمسن، ٹرینٹ بولٹ، لوکی فرگوسن، جمی نیشم اور مچل سینٹر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی وجہ سے پاکستان کے خلاف سیریز کا حصہ نہیں تھے جب کہ سابق کپتان راس ٹیلر بہتر فارم نہ ہونے کی وجہ سے ٹیم میں شامل نہیں تھے۔
واضح رہے کہ گرین شرٹس اور کیویز کے درمیان پہلا ون ڈے 1973 میں کھیلا گیا تھا جو نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان پہلا میچ تھا بلکہ پاکستان اور نیوزی لینڈ کی تاریخ کا بھی پہلا ون ڈے میچ تھا۔
دونوں ٹیمیں اب تک 107 ون ڈے انٹرنیشنل میں مدِ مقابل آ چکی ہیں جس میں سے پاکستان نے 55 اور نیوزی لینڈ نے 48 میچز میں کامیابی حاصل کی جب کہ ایک میچ ٹائی اور تین بے نتیجہ رہے۔