ہارٹ اٹیک میں مدد پہنچائے گی اب ’آئی فون ایپ‘

ماہرین کو توقع ہے کہ کم قیمت والی اس نئی فون ایپ کی مدد سے بہت سی انسانی جانیں بچانا ممکن ہو سکے گا۔

تحقیق دانوں نے آئی فون کے لیے ایک ایسی نئی ایپلی کیشن بنائی ہے جس سے دل کے مریضوں کی جان بچائی جا سکے گی۔

یہ ایپ ایمرجنسی میں کام کرنے والے میڈیکل عملے کی مدد کے لیے ہے۔ یہ میڈیکل عملہ اس ایپ کی مدد سے ہارٹ اٹیک کا شکار ہوئے مریض کی تفصیلات ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں کی ٹیم کو پہنچا سکیں گے۔

ماہرین کو توقع ہے کہ کم قیمت والی اس نئی فون ایپ کی مدد سے بہت سی انسانی جانیں بچانا ممکن ہو سکے گا۔


آئی فون کی یہ ایپ بطور ِ خاص ان لوگوں کے لیے ہے جو ہارٹ اٹیک کی قسم STEMI میں مبتلا ہیں۔

آئی فون کی اس ایپ کی مدد سے ایمرجنسی میں کام کرنے والا تربیت یافتہ میڈیکل عملہ ’ای سی جی‘ کرکے اس کے گراف کی تصویر کھینچ کر اپنے موبائل فون کے ذریعہ بہت تیزی اور انتہائی کم وقت میں بھیج سکے گا۔

ڈیوڈ برٹ اور ان کے طالبعلموں نے یہ ایپ یونیورسٹی آف ورجینیا میں بنائی۔ ڈیوڈ برٹ کا کہنا ہے کہ یہ ایپ ہسپتال میں موجود عملے کو بتا سکتی ہے کہ وہ ایک ایسے مریض کی سرجری کی تیاری کریں جو STEMI میں مبتلا ہے۔ اور جس کی شریان کھولنے کے لیے سرجری کی ضرورت ہے۔

ڈیوڈ برٹ کہتے ہیں، ’STEMI کے مریض کے علاج کے لیے جتنی جلدی یہ فیصلہ ہو جائے کہ اس کی سرجری کی جائے یہ مریض کے حق میں اتنا ہی بہتر ہوتا ہے۔‘


آئی فون کی اس ایپ میں ’ای سی جی‘ کا سائز چھوٹا کرکے اسے ڈاکٹروں تک چار سیکنڈز کے اندر اندر بھیجا جا سکتا ہے۔ تجربے میں یہ بھی نوٹ کیا گیا کہ جب ایمرجنسی عملے نے دیگر ای میل پروگراموں کے ذریعے ’ای سی جی‘ کی تصاویر بھیجنے کی کوشش کیں تو اس میں 38 سیکنڈ سے لے کر 114 سیکنڈ تک کا وقت لگا۔