تصدق حسین کی بطور چیف جسٹس تقرر کی منظوری

صدر نے آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق (3) کے تحت وزیر اعظم کی ایڈوائس پر سینئر ترین جج کے نام کی منظوری دی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف پہلے صدراور اب اہم ترین فوجی عہدوں پر اپنی مرضی کے مطابق تعیناتی کے بعد نہایت مضبوط وزیراعظم تصور کئے جارہے ہیں۔ انہیں تاریخ میں پانچویں مرتبہ اپنی پسند کا فوجی سربراہ لانے کا منفرد موقع ملا ہے۔

اتنا ہی نہیں بلکہ اگلے ماہ عہدہ سنبھالنے والے نئے چیف جسٹس آف پاکستان، جسٹس تصدق حسین جیلانی کی تعیناتی میں بھی انہیں اہم کردار ادا کرنے کا موقع مل گیا ہے۔

چار اہم ترین عہدوں کے علاوہ وہ خود وزیراعظم کا اہم منصب سنبھالے ہوئے ہیں جبکہ ملک کے سب سے بڑے صوبے پنجاب میں ان کے بھائی میاں شہباز شریف وزیر اعلیٰ کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

بدھ کو صدر ممنون حسین نے نواز شریف کی ایڈوائس پر ہی سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس تصدق حسین جیلانی کو ملک کا نیا چیف جسٹس تعینات کرنے کی منظوری دی۔ اس حوالے سے وزیر اعظم نے سمری ایوان صدر بھجوائی تھی۔

نئے چیف جسٹس، جسٹس تصدق حسین جیلانی 12 دسمبر کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے کیوں کہ موجودہ چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری 11دسمبر کو ریٹائر ہورہے ہیں۔

صدر نے آئین کے آرٹیکل 175 اے کی شق (3 ) کے تحت وزیر اعظم کی ایڈوائس پر سینئر ترین جج کے نام کی منظوری دی۔

جسٹس جیلانی اپنے نئے عہدے پر صرف سات ماہ ہی گزار سکیں گے کیوں کہ اس کے بعد 5جولائی 2014ء سے وہ بھی ’ریٹائرڈ‘ شمار ہوں گے۔ اس طرح اگلے سال کے اوائل میں جو نئے چیف جسٹس بنیں گے انہیں بھی نواز شریف کی ہی مکمل حمایت حاصل ہو گی۔