نئے وزیراعظم داعش کے خلاف اتحاد میں کینیڈا کا لڑاکا مشن ختم کریں گے

جسٹن ٹروڈیو

انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں کینیڈا کے لڑاکا طیاروں کو واپس بلانے اور عراق اور شام میں لڑاکا مشن میں اپنے ملک کی شمولیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم وہ اپنے فوجی تربیت کار وہاں تعینات رکھیں گے۔

کینیڈا کے نئے وزیراعظم کے لیے نامزد جسٹن ٹروڈیو نے شام اور عراق میں داعش کے خلاف اتحاد میں اپنے ملک کی شمولیت کو کم کرنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

منگل کو نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے ٹروڈیو نے کہا کہ انہوں نے امریکی صدر براک اوباما سے ٹیلی فون پر اس اتحاد میں کینیڈا کے کردار پر بات چیت کی ہے۔

’’میں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم داعش کے خلاف ذمہ دارانہ طریقے سے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ مگر وہ یہ بات سمجھتے ہیں کہ میں نے لڑاکا مشن ختم کرنے کا وعدہ کر رکھا ہے۔‘‘

پیر کو ہونے والے پارلیمانی انتخاب میں ٹروڈیو کی لیبر پارٹی کو بھاری اکثریت سے کامیابی ملی۔ انہوں نے اپنی انتخابی مہم میں کینیڈا کے لڑاکا طیاروں کو واپس بلانے اور عراق اور شام میں لڑاکا مشن میں اپنے ملک کی شمولیت کو ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ تاہم وہ اپنے فوجی تربیت کار وہاں تعینات رکھیں گے۔

وائٹ ہاؤس کے عہدیداروں کے مطابق ٹیلی فون کال کے دوران اوباما نے دیگر مسائل پر ٹروڈیو کے ساتھ تعاون کے عزم کا اظہار کیا جن میں ماحولیاتی تبدیلی اور تجارت کا فروغ شامل ہیں۔

کینیڈا کے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ہونے والے نتائج کے مطابق لبرل پارٹی نے 338 سیٹوں پر مشتمل ایوان میں 184 نشستیں جیت لیں جبکہ سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم اسٹیفن ہارپر کی کنزرویٹو پارٹی کو 99 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی۔ دائیں بازو کی طرف رجحان رکھنے والی نیو ڈیموکریٹک پارٹی کو 44 سیٹوں کے ساتھ تیسری پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔

یہ فتح 43 سالہ ٹروڈیو کی اقتدار تک تیزی سے رسائی کی غمازی کرتی ہے۔ ان پر یہ تنقید بھی کی گئی کہ وہ ناتجربہ کار اور اس کام کے لیے ابھی تیار نہیں ہیں مگر وہ کینیڈا کی تاریخ میں دوسرے کم عمر ترین وزیر اعظم بن جائیں گے۔

جسٹن ٹروڈیو کینیڈا کے آنجہانی وزیر اعظم پیئر ٹروڈیو کے بیٹے ہیں جو 1968 میں ملک کے وزیر اعظم منتخب ہوئے اور مسلسل 16 سال تک اس عہدے پر فائز رہے۔