پاکستان کے سابق وزیرِ اعظم اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی تصویر بلر کر کے نشر کرنے پر مقامی ٹی وی چینل 'اے آر وائی' تنقید کی زد میں ہے۔
عمران خان سے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ایک وفد نے جمعے کو زمان پارک میں ایک گھنٹہ طویل ملاقات کی تھی۔ اس موقع پر شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے جب کہ پی ٹی آئی کے بعض دیگر رہنما ویڈیو لنک پر تھے۔
اے آر وائی چینل نے اس ملاقات کی ویڈیو نشر کرتے وقت پیمرا کی ہدایات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے عمران خان کا چہرہ چھپا دیا تھا جس کے بعد سے سوشل میڈیا پر یہ معاملہ گرم ہے کہ ایک سیاسی جماعت کے لیڈر کی تصویر کو اس طرح کیوں چھپایا گیا؟
سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر پاکستان میں ہیش ٹیگ 'شیم آن اے آر وائی' ٹاپ ٹرینڈ بنا ہوا ہے جہاں صارفین چینل پر تنقید کر رہے ہیں۔
ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا کہ قوم یہ برداشت نہیں کرے گی کہ اس کے لیڈر کی تصویر کو اس طرح دکھایا جائے۔
The nation will not tolerate the image of their leader to be shown like this.#ShameOnARY@TeamiPians pic.twitter.com/qgCvT0ewTV
— 𝗦𝗸𝗶𝗽𝗽𝗲𝗿 (@KAPTAAN_666) July 7, 2023
ایم خان راجا نامی ٹوئٹر صارف نے عمران خان کی تصویر بلر کر کے نشر کرنے پر سوال کیا کہ یہ کیا ہے؟ اگر آپ خان کو دکھانا نہیں چاہتے تو پھر انہیں نہ دکھائیں۔
What it means ? If you don%27t want to see Khan , then don%27t show him. What is this ?#ShameOnARY@TeamiPians pic.twitter.com/QCe7YYhtOI
— M Khan Rajar (@MKhan57165754) July 7, 2023
محمد احمر نے لکھا کہ پاکستان میں جمہوریت کے نام پر بدترین آمریت ہے، جہاں مقبول ترین لیڈر پر پابندی ہے۔
#ShameOnARYThe worst dictatorship is going on in the name of democracy, in which even the most popular and greatest leader of Pakistan is banned. Ghulam Media You deserve this shoe @TeamiPians pic.twitter.com/7tYCpb9DY4
— Muhammad Ahmar yasinⁱᴾⁱᵃⁿ (@YasinAhmar) July 7, 2023
واضح رہے کہ پاکستان میں ٹی وی چینلز کے نگراں ادارے پیمرا نے عمران خان کا نام لیے بغیر ایک حکم نامہ تمام اداروں کو جاری کیا تھا جس میں نفرت انگیز مواد چلانے اور ایسی شخصیات جو پیمرا کے بقول نفرت پھیلا رہی ہیں ان کی باتوں کو نشر کرنے سے منع کیا گیا تھا۔
انسانی حقوق کے کارکن عمران خان کے میڈیا بلیک آؤٹ کی مخالفت کرتے ہیں۔ مقامی میڈیا میں کوریج پر پابندی کے بعد عمران خان وقتاً فوقتاً سوشل میڈیا پر خطاب کرتے رہتے ہیں۔
آئی ایم ایف وفد سے ملاقات کی کوریج کا معاملہ آیا تو اے آر وائی چینل نے عمران خان کا چہرہ چھپا کر اس خبر کی کوریج کی لیکن سوشل میڈیا صارفین کو یہ انداز بالکل نہ بھایا۔
سابق کرکٹر اور عمران خان کے ساتھ 1992 کی ورلڈ کپ فاتح ٹیم میں شامل جاوید میاں داد نے ایک ٹوئٹ میں 1992 کی وہ تصویر شیئر کی جس میں عمران خان ٹرافی اٹھائے ہوئے ہیں۔لیکن انہوں نے اس تصویر میں عمران خان کو بلر کردیا۔
جاوید میاں داد نے اس تصویر کے ساتھ طنزیہ انداز میں لکھا کہ اگر پاکستان موجودہ دورِ حکومت میں ورلڈ کپ جیتتا تو مجوزہ تصویر ایسی ہوتی۔
محمد حیات نامی ٹوئٹر صارف کہتے ہیں "کوئی اے آر وائی کو یہ سمجھائے کہ کسی کی تصویر کو بلر کرنے سے حقیقت نہیں بدل جاتی۔ اے آر وائی، آپ احترام کے مستحق نہیں ہیں۔"
Blurring the scene doesn’t not change the reality, someone explain to ARY..!!Ary! You don’t deserve a respect at all… #ShameOnARY@TeamiPians pic.twitter.com/JI08u8yfyE
— Mohammad Hayat (@mofarooka) July 8, 2023
ریحانہ نامی صارف نے لکھا کہ جب آپ اے آر وائی کے کسی پروگرام کا کلپ سوشل میڈیا پر شیئر کریں تو لازمی طور پر اینکر کی شکل چھپا دیں۔
A lie doesn%27t become truth, wrong doesn%27t become right & evil doesn%27t become goodjust because it%27s accepted by a majority.#ShameOnARY@TeamiPians pic.twitter.com/B7MEcZ16Vd
— Rehanaⁱᴾⁱᵃⁿ (@Preeshy786) July 7, 2023
سعدیہ نامی ٹوئٹر صارف کہتی ہیں کہ عمران خان سیاست میں آنے سے قبل قومی ہیرو تھے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ نیوز چینل نے کیا کیا، لیکن عمران خان ہمیشہ ہمارے دلوں میں رہیں گے۔
IK was a national hero before coming into politics. Doesn%27t matter what pathetic news channels do, he remains in our hearts and will remain there forever.@TeamPakPower#ARY_کا_بائیکاٹ_کرو#ShameOnARY pic.twitter.com/qRpY5uHoOQ
— Sadia (@Sadiaataha) July 7, 2023
عریشہ عمر نے اے آر وائی چینل کا لوگو شیئر کرتے ہوئے اس پر تبصرہ کیا کہ آپ نے تصویر سے عمران خان کو نکالا، ہم آپ کو نکال دیں گے۔
You removed Khan from the photo and we will remove you. #ShameOnARY pic.twitter.com/FMMQDFr47v
— Arisha Umar.. (@barbie7760) July 7, 2023
عثمان اکرم نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ پاکستان میں آزادیٔ اظہار کا یہ لیول ہے۔ ایسا کرنے پر اے آر وائی کو شرم آنی چاہیے۔ یہ سب کچھ اس شخص کے ساتھ کیا جس نے چینل کو سپورٹ کیا اور وہ چینل کی ویوور شپ بڑھنے کا سبب بھی بنا۔
Fascism in #PakistanThis is level of press freedom in Pakistan@UNHumanRights @hrw@ARYNEWSOFFICIAL@Kashifabbasiary@Salman_ARY@meherbokhari@ajmaljami@Ghummans#ShameOnARY for doing this as well to a person who supported them and was reason behind ARY viewership. pic.twitter.com/fvkqCnYlf3
— Usman Akram (@UA_usmanakram) July 7, 2023
طارق عزیز نامی صارف لکھتے ہیں کہ یہ تصویر موجودہ حکومت اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کرے گی۔
This picture will haunt the current regime and the handler for long!#ShameOnARY pic.twitter.com/08HoVVB1Iq
— Tariq Aziz (@tariqaxtp) July 7, 2023